تین ریاستوں کے وزرائےاعلیٰ قبائیلی یونیورسٹی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کریں : صدرجمہوریہ
گملہ، 30 دسمبر (ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ جھارکھنڈ، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ کا تعلق قبائلی برادری سے ہے۔ اگر تینوں حکومتیں مثبت اقدامات کریں تو عظیم قبائلی رہنما آنجہانی کارتک اوراوں کا دریائے شنکھ کے کنارے ایک عالمی معیار کی قبائ
تین ریاستوں کے وزرائےاعلیٰ قبائیلی یونیورسٹی کے خواب کو پورا کرنے کے لیے مل کر کام کریں : صدرجمہوریہ


گملہ، 30 دسمبر (ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ جھارکھنڈ، اڈیشہ اور چھتیس گڑھ کے وزرائے اعلیٰ کا تعلق قبائلی برادری سے ہے۔ اگر تینوں حکومتیں مثبت اقدامات کریں تو عظیم قبائلی رہنما آنجہانی کارتک اوراوں کا دریائے شنکھ کے کنارے ایک عالمی معیار کی قبائلی خود مختار یونیورسٹی کے قیام کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکتا ہے۔ صدر نے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔

منگل کو دریائے شنکھ پر واقع بیریئر گارڈن میں یونیورسٹی کنسٹرکشن کمیٹی کے زیر اہتمام بین ریاستی عوامی ثقافتی اجتماع اور کارتک جاترا پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے صدر دروپدی مرمو نے کہا کہ جھارکھنڈ کا دورہ کرنا ایک یاترا جیسا محسوس ہوتا ہے۔

اس تقریب میں انہوں نے بھگوان برسا منڈا، جاترا تانا بھگت، پرم ویر البرٹ ایکا، شہید بختر سائی، منڈل سنگھ، اور کارتک اوراون کو خراج عقیدت پیش کیا، جنہوں نے ملک کی تاریخ میں اہم خدمات انجام دی ہیں، اور قبائلی برادری کے روشن خیال ارکان کو بھی ان کے فرض کی یاد دلائی۔

انہوں نے کہا کہ قبائلی برادری بدستور پسماندہ ہے۔ کسی کے پاس زمین نہیں، کسی کے پاس گھر نہیں۔ کئی جگہوں پر لوگ درختوں پر بنے گھروں میں رہتے ہیں۔ وہ سرکاری سہولیات اور تعلیم سے محروم ہیں۔ حکومت انہیں مشن موڈ پر تمام سرکاری سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

صدرجمہوریہ نے کہا کہ قبائلی برادری کو حقیقی معنوں میں ترقی کی راہ دکھانے کی ضرورت ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اس کمیونٹی کے پڑھے لکھے افراد کا اپنے گاؤں سے رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔ وہ اپنے گاؤں واپس جائیں اور اپنے لوگوں کی ضروریات کو سمجھیں۔ انہیں اپنے گاؤں کو گود لینا چاہیے اور ورثے اور ترقی کو ساتھ لے کر آگے بڑھنا چاہیے۔

تعلیم پر زور دیتے ہوئے صدرجمہوریہ نے کہا کہ صرف تعلیم کا فروغ ہی جامع ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم سماجی انصاف اور مجموعی ترقی کا سب سے طاقتور ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کی خواتین سیلف ہیلپ گروپس کے ذریعے بااختیار بن رہی ہیں۔ قبائلی دستکاری کو عالمی سطح پر پہچان ملی ہے۔ انہوں نے جھارکھنڈ کے کھیلوں کے ہنر اور فن کی تعریف کی۔ قبل ازیں صدر مرمو نے کارتک اوراون کے مجسمہ پر پھول چڑھائے اور اس کے بعد گارڈ آف آنر پیش کیا۔

اس موقع پر آرگنائزنگ کمیٹی کے کنوینر اور سابق ایم ایل اے شیو شنکر اوراون نے صدر جمہوریہ کا خیرمقدم کیا اور انہیں مطالبات کا ایک میمورنڈم پیش کیا۔ جھارکھنڈ کے گورنر سنتوش گنگوار اور چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ وشنو دیو سائی نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔

اس موقع پر چھتیس گڑھ کے گورنر رامین ڈیکا، چھتیس گڑھ کے وزیر زراعت رام وچار نیتم، ایم پی چنتامنی مہاراج، ایم پی رادھیشیام راٹھیا، سابق ایم پی سدرشن بھگت، سمیر اوراون، سابق ایم ایل اے کملیش اوراون، گملا کے ڈپٹی کمشنر پریرنا ڈکشٹ، پولیس سپرنٹنڈنٹ ہریش بن زامن اور دیگر کئی لوگ موجود تھے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande