
بھوپال، 30 دسمبر (ہ س)۔ سال 2025 مدھیہ پردیش کی صنعتی تاریخ میں ایک ایسے سنگ میل کے طور پر درج ہو گیا ہے، جس نے ریاست کی شناخت کو روایتی زراعت پر مبنی معیشت سے آگے بڑھا کر اختراع، سرمایہ کاری اور صنعتی قیادت کی سمت میں قائم کیا۔ یہ سال اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ اس دوران صنعت، بنیادی ڈھانچہ اور دیہی ترقی تینوں نے ایک دوسرے کا تکمیلی بن کر ریاست کی معاشی تصویر کو نئی شکل دی۔ مضبوط پالیسیاں، وسیع لینڈ بینک، تیزی سے ترقی کرتے صنعتی علاقے اور گرین فیلڈ پروجیکٹس نے مل کر 2025 کو مدھیہ پردیش کے لیے صنعتی تبدیلی کی علامت بنا دیا۔
سرمایہ کاری کے لیے قابل اعتماد منزل بنا مدھیہ پردیش
ملک کے معاشی اعداد و شمار دیکھیں تو 2025 تک آتے آتے مدھیہ پردیش ملک کی ان صف اول کی ریاستوں میں شامل ہو گیا، جہاں سرمایہ کاروں کے لیے کاروبار کرنا سب سے آسان مانا جانے لگا۔ ریاستی حکومت کے ذریعے نافذ کی گئی صنعت دوست اور شفاف پالیسیوں نے ”ایز آف ڈوئنگ بزنس“ کو صرف کاغذی نعرہ نہیں رہنے دیا، بلکہ اسے زمینی حقیقت میں بدلا۔ سنگل ونڈو سسٹم (واحد کھڑکی نظام)، آن لائن منظوری کا عمل، وقت کی پابندی والے فیصلے اور سرمایہ کاروں کے لیے وقف امدادی نظام نے صنعتی پروجیکٹس کو تیزی سے عملی جامہ پہنانے میں اہم کردار ادا کیا۔
صنعتوں کے لیے دستیاب 1.2 لاکھ ایکڑ سے زیادہ کا لینڈ بینک ریاست کی سب سے بڑی طاقت کے طور پر ابھرا۔ یہ لینڈ بینک بڑے، درمیانے اور چھوٹے سبھی سطح کے سرمایہ کاروں کے لیے منصوبہ بند طریقے سے تیار کیا گیا ہے، جس سے صنعتوں کو زمین دستیاب کرانے میں شفافیت اور رفتار دونوں یقینی ہوئیں۔ اتنی وسیع زمین کی دستیابی نے مدھیہ پردیش کو قومی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک قابل اعتماد منزل بنا دیا۔
112 سے زائد صنعتی علاقے ترقی کی ریڑھ کی ہڈی بنے ہیں
فی الحال ریاست میں 112 سے زیادہ صنعتی علاقے مختلف مراحل میں ترقی کر رہے ہیں۔ یہ علاقے صرف فیکٹریوں تک محدود نہیں رہے ہیں، یہاں جدید سڑکیں، بجلی، پانی، لاجسٹکس، ویئرہاوسنگ اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی جیسی سہولیات سے آراستہ مکمل صنعتی ماحولیاتی نظام کے طور پر شکل لے رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل، فوڈ پروسیسنگ، آٹوموبائل، فارماسیوٹیکلز، انجینئرنگ اور رینیوایبل انرجی جیسے شعبوں میں نئی صنعتوں کے قیام سے روزگار کے بڑے مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔
اس کے ساتھ ہی 14 گرین فیلڈ صنعتی مقامات کی شناخت 2025 کی ایک تاریخی کامیابی مانی جا رہی ہے۔ یہ گرین فیلڈ سائٹس مستقبل کی ضرورتوں کو دھیان میں رکھتے ہوئے تیار کی جا رہی ہیں، جہاں ماحولیاتی تحفظ، جدید تکنیک اور اسمارٹ پلاننگ کو ترجیح دی گئی ہے۔ اس سے آنے والے سالوں میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری اور صنعتی توسیع کی راہ ہموار ہوگی۔
دیہی بنیادی ڈھانچے سے صنعتی بااختیاری
2025 کی صنعتی ترقی کی ایک خاص خصوصیت رہی ہے کہ دیہی بنیادی ڈھانچے میں وسیع اصلاح دیکھنے کو ملا۔ سڑکوں کی توسیع، مسلسل بجلی کی فراہمی، آبی وسائل کی ترقی اور ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی نے گاوں کو صنعتوں سے جوڑا۔ اس سے زرعی مبنی صنعت، فوڈ پروسیسنگ یونٹس اور دیہی انڈسٹریل کلسٹرز کو فروغ ملا۔ نتیجے کے طور پر مقامی سطح پر روزگار کے مواقع بڑھے اور دیہی نوجوانوں کو اپنے ہی علاقے میں کام ملنے لگا۔
دیہی علاقوں میں بہتر انفراسٹرکچر سے صنعتوں کی لاگت میں کمی آئی، خام مال آسانی سے دستیاب ہوا اور سپلائی چین زیادہ مضبوط بنی۔ یہ ماڈل متوازن ترقی کی مثال بن گیا، جہاں صنعتی ترقی کے ساتھ سماجی اور معاشی شمولیت بھی یقینی ہوئی۔ اسی لیے ان سبھی کامیابیوں کو لے کر وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو نے کہا ہے، ”مدھیہ پردیش کا ہدف صرف صنعت قائم کرنا نہیں، بلکہ ایسا صنعتی ماحول بنانا ہے جو روزگار، اختراع اور سماجی توازن تینوں کو ساتھ لے کر چلے۔ 2025 میں ہم نے جو بنیاد تیار کی ہے، وہ آنے والی دہائیوں تک ریاست کی معاشی مضبوطی کا ستون بنے گا۔ ہماری پالیسیاں سرمایہ کاروں کے بھروسے اور ریاست کے باشندوں کے مستقبل دونوں کو دھیان میں رکھ کر بنائی گئی ہیں۔“
ایک طرح سے دیکھیں تو وزیر اعلیٰ کے اس بیان میں ریاست کی طویل مدتی سوچ صاف نظر آرتی ہے، جہاں صنعتی ترقی کو سب کی شمولیت والا اور پائیدار بنانے پر خاص زور دیا گیا ہے۔ وہیں، وزیر صنعت کے مطابق، ریاستی حکومت اور انڈسٹری کے درمیان مسلسل بات چیت نے پالیسیوں کو عملی اور مؤثر بنایا ہے۔
2025 ہے مستقبل کی سمت طے کرتا سال
سال 2025 مدھیہ پردیش کے لیے کامیابیوں کو لے کر مستقبل کی سمت طے کرنے والا وقت بن گیا ہے۔ صنعتوں کے لیے سازگار پالیسیاں، وسیع زمینی وسائل، مضبوط دیہی بنیادی ڈھانچہ اور واضح قیادت ان سبھی کے تال میل نے ریاست کو صنعتی اختراع کے مرکز کے طور پر قائم کر دیا ہے۔ آنے والے سالوں میں جب مدھیہ پردیش کے ترقیاتی سفر کا تجزیہ کیا جائے گا، تو 2025 کو اس فیصلہ کن سال کے طور پر یاد کیا جائے گا، جب ریاست نے خود اعتمادی کے ساتھ صنعتی ترقی کی نئی عبارت لکھی اور ہندوستان کے صنعتی نقشے پر اپنی شناخت کو اور زیادہ مضبوط کیا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن