آئی ایم کے کے دہشت گرد ماڈیول کا پردہ فاش، آسام تریپورہ میں 11 گرفتار
گوہاٹی، 30 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستانی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے شمال مشرقی ہندوستان بالخصوص آسام میں کام کرنے والے ایک بنیاد پرست نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے۔ یہ نیٹ ورک ''امام محمود کفیلہ'' (آئی ایم کے) ماڈیول کے تحت کام کر رہا تھا، جو بنگلہ
گرفتار


گوہاٹی، 30 دسمبر (ہ س)۔ ہندوستانی سیکورٹی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں نے شمال مشرقی ہندوستان بالخصوص آسام میں کام کرنے والے ایک بنیاد پرست نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے۔ یہ نیٹ ورک 'امام محمود کفیلہ' (آئی ایم کے) ماڈیول کے تحت کام کر رہا تھا، جو بنگلہ دیش میں قائم کالعدم دہشت گرد تنظیم جماعت المجاہدین بنگلہ دیش (جے ایم بی) سے منسلک ہے۔

آسام پولیس کے ایک ترجمان نے منگل کو کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بنگلہ دیشی شہری عمر اور خالد آسام میں سرگرمیوں کو مربوط کرنے کے ذمہ دار تھے۔ آسام ماڈیول کی قیادت نسیم الدین عرف تمیم کر رہے تھے، جو بارپیٹا روڈ کے رہنے والے ہیں۔ تنظیم کی سرگرمیاں انکرپٹڈ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے چلائی گئیں، جس میں پوروا آکاش نامی گروپ مرکزی مواصلات اور بھرتی پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہا ہے۔

انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق آئی ایم کے کی بنیاد 2018 میں جے ایم بی کے سابق رکن جیول محمود عرف امام محمود حبیب اللہ عرف سہیل نے رکھی تھی۔ یہ تنظیم غزوۃ الہند کے بنیاد پرست نظریے کا پرچار کرتی ہے۔ اگست 2024 میں بنگلہ دیش میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد، جے ایم بی، انصار اللہ بنگلہ ٹیم (اے بی ٹی) اور القاعدہ ان دی برصغیر (اے کیو آئی ایس) کے سینئر رہنماؤں نے آئی ایم کے کو ہندوستان میں اپنی سرگرمیاں تیز کرنے کی ہدایت کی۔

سیکورٹی ایجنسیوں کے مطابق آسام، مغربی بنگال اور تریپورہ کے نوجوانوں کو بنیاد پرست بنا کر تنظیم میں بھرتی کیا گیا۔ اس میں ہندوستانی پاسپورٹ رکھنے والے اور پہلے بنگلہ دیش کا سفر کرنے والے کچھ افراد شامل تھے۔ آئی ایم کے نے ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے ذریعے ہندوستان کے خلاف پرتشدد جہاد اور مسلح جدوجہد کو فروغ دیا۔ بھرتی کے عمل میں نوجوانوں کو بیعت یا تنظیم کے سربراہ سے وفاداری کا حلف دلانا شامل ہے۔ اس مقصد کے لیے شناختی دستاویزات اور حلف کی ویڈیو بنگلہ دیش میں مقیم قیادت کو بھیجی گئی۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس عمل کے ذریعے بارپیٹا اور چرانگ اضلاع کے کئی نوجوانوں کو بنیاد پرست بنایا گیا تھا۔

آئی ایم کے پر مذہبی اور سماجی اجتماعات کا غلط استعمال کرنے کا بھی الزام ہے۔ دسمبر 2024 سے شروع ہونے والی مقامی مساجد میں خفیہ ملاقاتیں ہوئیں، جن میں مبینہ طور پر بھارت میں مسلح تصادم کا مطالبہ کیا گیا۔ کچھ ملزمان نے تنظیم کی قیادت سے ملاقات اور تربیت کی منصوبہ بندی کرنے کے لیے درست پاسپورٹ اور ویزوں کا استعمال کرتے ہوئے بنگلہ دیش کا سفر کیا۔ مالی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی کہ تنظیم کو حوالا، بینک اکاؤنٹس اور یو پی آئی کے ذریعے فنڈز فراہم کیے جا رہے تھے۔ آسام اور تریپورہ سے لاکھوں روپے بنگلہ دیش بھیجے گئے جو تربیت اور رسد کے لیے استعمال کیے گئے۔

پولیس حکام نے بتایا کہ ان اہم معلومات کی بنیاد پر، آسام پولیس اسپیشل ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) نے ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر 29 اور 30 ​​دسمبر کی درمیانی رات کو آسام اور تریپورہ کے بارپیٹا، چرانگ، بکسا، اور درنگ اضلاع میں بیک وقت چھاپے مارے۔ اس چھاپے کے دوران آئی ایم کے سے منسلک 11 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ تفصیلی تفتیش جاری ہے، اور نیٹ ورک میں ملوث دیگر افراد کی شناخت کے لیے مزید کارروائی کی جائے گی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande