
نئی دہلی، 29 دسمبر (ہ س)۔
سپریم کورٹ نے اناو¿ عصمت دری کیس میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو سنائی گئی ٹرائل کورٹ کی عمر قید کی سزا کو معطل کرنے والے دہلی ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگا دی ہے۔ چیف جسٹس سوریہ کانت کی سربراہی والی تعطیلاتی بنچ نے حکم امتناعی جاری کیا۔
سماعت کے دوران، سپریم کورٹ نے اس بات پر تشویش کا اظہار کیا کہپوکسو ایکٹ کی دفعہ 5 کے تحت ہائی کورٹ نے پبلک سرونٹ کی جواصطلاح کی ہے اس سے پبلک سرونٹ اس سے باہر ہو جائیں گے۔ عدالت نے کہا کہ اس قانون کے تحت کانسٹیبل سرکاری ملازم ہو سکتا ہے، لیکن ایک ایم ایل اے کو اس سے کیسے باہر رکھا جا سکتا ہے۔ سنوائی کے دوران سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بچے کی عصمت دری کا ایک خوفناک معاملہ ہے۔ ملزمان کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 376 اورپوکسو ایکٹ کی دفعہ 5 کے تحت الزامات عائد کیے گئے تھے۔ مہتا نے کہا کہ ہائی کورٹ نے سزا کو اس بنیاد پر معطل کر دیا کہ اس نے زیادہ سے زیادہ سات سال کی سزا پوری کر لی ہے۔ مہتا نے کہا کہ عصمت دری کے قانون میں ترمیم کے بعد کم از کم سزا 20 سال ہے۔ عدالت نے پھر کہا کہ ترمیم اس واقعے کے بعد متعارف کرائی گئی۔ مہتا نے کہا کہ سرکاری ملازمین کے بارے میں سپریم کورٹ کا تبصرہ بے معنی ہے کیونکہ متاثرہ ایک نابالغ ہے۔
سی بی آئی نے اناو¿ عصمت دری کیس میں بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو سنائی گئی ٹرائل کورٹ کی عمر قید کی سزا کو معطل کرنے کے دہلی ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ 23 دسمبر کو دہلی ہائی کورٹ نے سینگر کی سزا پر روک لگاتے ہوئے انہیں ضمانت دے دی۔ جسٹس سبرامنیم پرساد کی سربراہی میں بنچ نے سزا کو معطل کرنے کا حکم دیا جب کہ ٹرائل کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی درخواست زیر التوا تھی۔ ہائی کورٹ نے سینگر کو ضمانت کی مدت کے دوران دہلی میں رہنے اور متاثرہ کی رہائش گاہ سے پانچ کلومیٹر دور رہنے کا حکم دیا۔
16 دسمبر 2019 کو تیس ہزاری عدالت نے کلدیپ سنگھ سینگر کو عصمت دری متاثرہ کے والد کے حراستی قتل کے الزام میں 10 سال قید کی سزا سنائی۔ تیس ہزاری عدالت نے سینگر پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ تیس ہزاری عدالت نے سینگر سمیت ساتوں ملزمان کو 10 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنائی۔
عصمت دری متاثرہ کے والد کی 9 اپریل 2018 کو عدالتی حراست میں موت ہوگئی۔4 جون 2017 کو ریپ متاثرہ نے کلدیپ سینگر پر عصمت دری کا الزام لگانے کے بعد کلدیپ سنگھ سینگر کے بھائی اتل سنگھ اور اس کے ساتھیوں نے متاثرہ کے والد کو بری طرح مارا پیٹا اور اسے پولیس کے حوالے کردیا۔ لڑکی کے والد کی جیل منتقل کیے جانے کے چند گھنٹوں بعد ڈسٹرکٹ اسپتال میں موت ہوگئی۔
20 دسمبر 2019 کو تیس ہزاری عدالت نے بی جے پی کے سابق ایم ایل اے کلدیپ سنگھ سینگر کو متاثرہ کی عصمت دری کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی۔ عدالت نے عمر قید کے علاوہ 25 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ اس جرمانے کے 10 لاکھ روپے متاثرہ کو دینے کا حکم دیا۔ کلدیپ سنگھ سینگر نے تیس ہزاری کورٹ کے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی بھی دائر کی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ