
ماسکو،29دسمبر(ہ س)۔روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ اور صدر ولادیمیر پوتین اور ان کے ہم منصب ولادی میر زیلنسکی کے درمیان کھلے تنازع کے درمیان، کینیا میں روسی سفارت خانے نے ایک دلچسپ ویڈیو جاری کی، جس میں دکھایا گیا کہ پوتین دنیا کے مختلف رہنماو¿ں کو تحائف تقسیم کر رہے ہیں۔ویڈیو میں پوتین کو سانتا کلاز کے لباس میں دکھایا گیا ہے اور وہ کئی صدور کو تحائف بھیج رہے ہیں، جن میں سب سے نمایاں صدر چین اور ان کے اتحادی شی جن پنگ ہیں۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو روسی سوخوی طیاروں کا ماڈل تحفے میں دیا گیا، جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو گزشتہ اگست میں الاسکا میں پوتین کے ساتھ ہونے والے اجلاس کی تصویر بطور تحفہ دی گئی۔
وینیزویلا کے صدر نیکولس مادورو جو موسیقی کے شوقین ہیں، انھیں اسٹیریو تحفے میں دیا گیا۔ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کو اکو یو کے علاقے کے لیے شیشے کی گیند دی گئی، جہاں ترکی روسی مدد اور فنڈنگ سے ایک جوہری پلانٹ تعمیر کرے گا۔شمالی کوریا کے رہنما کو تلوار اور شکریہ کا پیغام بھیجا گیا۔جبکہ یوکرینی صدرولادی میر زیلنسکی کو صرف ایک چھوٹا ڈبہ جس میں ہتھکڑیاں تھیں بطور تحفہ دیا گیا، جو ماسکو کے موقف اور ان کے تئیں رویے کی واضح عکاسی کرتا ہے۔روسی حکام نے کئی بار اشارہ دیا کہ زیلنسکی غیر قانونی ہیں، کیونکہ ان کی مدت کار کئی مہینے قبل ختم ہو چکی ہے اور ملک میں پارلیمانی اور صدارتی انتخابات نہیں ہوئے۔ روسی حکام نے متعدد بار ان کے انتظام میں بدعنوانی کے الزامات کی جانب بھی اشارہ کیا ہے۔
ہندوستھا ن سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan