پوتن نے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے روس کو غیر ملکی فوجداری عدالتوں کے فیصلوں کو نظر انداز کرنے کا حق دیا۔
ماسکو، 29 دسمبر (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کے روز ایک قانون میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس سے روس کو غیر ملکی اور بین الاقوامی فوجداری عدالتوں کے فیصلوں کو نظر انداز کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ یہ اقدام یوکرین جنگ پر روس کے خلاف جاری بین ال
روس


ماسکو، 29 دسمبر (ہ س)۔ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے پیر کے روز ایک قانون میں ترمیم کی منظوری دے دی ہے جس سے روس کو غیر ملکی اور بین الاقوامی فوجداری عدالتوں کے فیصلوں کو نظر انداز کرنے کا حق دیا گیا ہے۔ یہ اقدام یوکرین جنگ پر روس کے خلاف جاری بین الاقوامی قانونی اقدامات کے پس منظر میں سامنے آیا ہے۔

نئی دفعات کے مطابق، روس ایسے مجرمانہ مقدمات میں غیر ملکی عدالتوں کے فیصلوں کو قبول کرنے کا پابند نہیں ہو گا جن میں روس کا کوئی دخل نہیں ہے۔ مزید برآں، بین الاقوامی عدالتی اداروں کے احکامات کو بھی نظر انداز کیا جائے گا جن کی قانونی اتھارٹی بین الاقوامی معاہدے یا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد پر مبنی نہیں ہے۔

یہ فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین اور یورپی ادارے روس کے خلاف جنگی جرائم کے الزامات پر قانونی کارروائی تیز کر رہے ہیں۔ جون میں، یوکرین اور یورپی کمیشن برائے انسانی حقوق نے ایک خصوصی ٹربیونل قائم کرنے کا معاہدہ کیا۔ اس ماہ، یوکرین کو اس کے نقصانات کی تلافی کے لیے ایک بین الاقوامی دعوے کا کمیشن شروع کیا گیا تھا۔

بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پہلے ہی صدر پوتن سمیت متعدد روسی حکام کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کر چکی ہے۔ تاہم روس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر رہا ہے اور بچوں کو نکالنے کا اقدام انسانی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande