
گروگرام، 29 دسمبر (ہ س)۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گینگسٹر اندرجیت سنگھ یادو کے 10 ٹھکانوں پر چھاپے مارے۔ ای ڈی نے اندراجیت کے مقامات سے پانچ لگڑری کاریں، 17 لاکھ روپے نقد کے ساتھ ساتھ دستاویزات اور ڈیجیٹل آلات ضبط کرلئے۔ ای ڈی نے دہلی، گروگرام اور روہتک میں یہ چھاپے مارے۔ ای ڈی کے ترجمان نے پیر کو بتایا کہ گروگرام زونل آفس کی ٹیم نے اندرجیت سنگھ یادو کے ٹھکانوں پر 26 سے 27 دسمبر تک دہلی، گروگرام اور روہتک میں 10 مقامات پر تلاشی لی۔ اس دوران ای ڈی ٹیم نے اندرجیت سنگھ یادو سے وابستہ افراد اور اداروں کے خلاف جاری منی لانڈرنگ کیس کی بھی جانچ کی۔ یہ تحقیقات منی لانڈرنگ کی روک تھام ایکٹ (پی ایم ایل اے) 2002 کے دفعات کے تحت کی جا رہی ہے۔تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات اندرجیت سنگھ یادو کے مبینہ طور پر بھتہ خوری میں ملوث ہونے، پرائیویٹ فنانسرز کے ساتھ جبری قرض کے تصفیے، ہتھیاروں سے دھمکیاں دینے اور اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں سے کمیشن کمانے کے سلسلے میں شروع کی گئی تھی۔ ای ڈی نے اندرجیت سنگھ یادو اور اس کے ساتھیوں کے خلاف آرمس ایکٹ 1959، بی این ایس، 2023، اور تعزیرات ہند، 1860 کی مختلف دفعات کے تحت ہریانہ پولیس اور اتر پردیش پولیس کی طرف سے دائر کیے گئے 15 سے زیادہ مقدمات اور چارج شیٹ کی بنیاد پر تحقیقات کا آغاز کیا۔
ای ڈی کی تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ کچھ کارپوریٹ گھرانوں جیسے اپولو گرین انرجی لمیٹڈ اور دیگر نے مبینہ طور پر دیگھل، جھجر میں واقع پرائیویٹ فائنانسرز سے نقد رقم میں بھاری رقم ادھار لی تھی اور سیکورٹی کے طور پر پوسٹ ڈیٹڈ چیک جاری کیے تھے۔تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ اندراجیت سنگھ یادو نے ایک مضبوط آدمی اور بھتہ خور کے طور پر کام کیا، جس نے بڑے نجی قرضوں، لین دین، اور مالی تنازعات کے جبری تصفیہ میں سہولت فراہم کی جس کے کل سینکڑوں کروڑ روپے تھے۔ اندرجیت سنگھ یادو ہریانہ پولیس کو مختلف مقدمات میں مطلوب ہے اور اب بھی مفرور ہے۔ ای ڈی کی تحقیقات جاری ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan