
ڈھاکہ، 29 دسمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں روہنگیا کیمپ میں اتوار کی رات آگ لگ گئی۔ فائر بریگیڈ کے عملے کے پہنچنے تک 20 سے 25 گھر راکھ ہو چکے تھے۔ فائر ڈیپارٹمنٹ آگ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ آگ لگنے کی وجہ موبائل فون کے چارجر کا دھماکہ سمجھا جاتا ہے۔ یہ واقعہ کاکس بازار کے علاقے ٹیکناف میں پیش آیا۔
ڈھاکہ ٹریبیون اخبار نے یہ اطلاع دی۔ فائر بریگیڈ کے عملے نے آگ بجھانے کی کوششیں شروع کر دیں۔ اس واقعے میں کم از کم 20 سے 25 گھر جل گئے۔ یہ واقعہ اتوار کی رات تقریباً ساڑھے دس بجے ہنیلا یونین کے لیڈا اور علیکھلی علاقوں میں روہنگیا کیمپ نمبر 24-25 میں پیش آیا۔
ٹیکناف میں لیڈا ڈویلپمنٹ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین محمد عالم نے واقعے کے تقریباً دو گھنٹے بعد بتایا کہ کچھ لوگوں نے اطلاع دی کہ آگ فاطمہ اختر کے گھر میں موبائل فون کا چارجر پھٹنے سے لگی۔ ہم موقع پر پہنچ گئے ہیں اور آگ پر قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ فائر بریگیڈ کے اہلکار بھی کام کر رہے ہیں۔
لیڈا روہنگیا کیمپ کے رہائشی سید عالم نے بتایا کہ کیمپ کے کئی گھروں میں اچانک آگ لگ گئی، ہم فائر ڈیپارٹمنٹ کے ساتھ مل کر آگ بجھانے کی کوشش بھی کر رہے ہیں، اس دوران 25 سے 30 مکانات پہلے ہی جل چکے ہیں۔ ابھی تک آگ بجھائی نہیں جا سکی ہے۔ نور اکام محمد عالم نے کہا کہ ہمارے کیمپ میں ایک جھونپڑی میں آگ لگ گئی، فوری طور پر ہم سب نے مل کر آگ بجھانے کی کوشش کی۔ ہم سب تیز آگ کے سامنے بے بس تھے۔ فائر بریگیڈ کا عملہ اب آگ بجھانے کی کوشش کر رہا ہے۔
واقعے کے حوالے سے 16ویں آرمڈ پولیس بٹالین کے کمانڈر ایڈیشنل ڈپٹی انسپکٹر جنرل محمد کوثر سکدار نے کہا کہ علیکھلی اور لیڈا روہنگیا کیمپوں کے درمیان کے علاقے میں گھروں میں آگ لگ گئی۔ تمام متاثرہ رہائشی مل کر آگ پر قابو پانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ آگ لگنے کی صحیح وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکی ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد