
ڈھاکہ، 29 دسمبر (ہ س)۔ بنگلہ دیش میں اگلے سال ہونے والے عام انتخابات میں فاشسٹ عناصر کو حصہ لینے سے روک دیا جائے گا۔ پولیس کو ہدایت کی گئی ہے کہ کاغذات نامزدگی خریدنے کی کوشش کرنے والوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔ وزارت داخلہ نے کہا کہ بدامنی پھیلانے والے کئی امیدواروں کو کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے روک دیا گیا ہے۔
ڈیلی اسٹار کے مطابق انتخابات کے حوالے سے اتوار کو ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں کئی سخت فیصلے کیے گئے۔ میٹنگ سے واقف ایک ذریعہ نے کہا، ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا گیا، چاہے وہ کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں۔ میٹنگ میں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے قائم مقام صدر طارق رحمان کی سیکیورٹی پر بھی غور کیا گیا اور متعلقہ اداروں کو ڈھاکہ اور دارالحکومت کے باہر ان کی عوامی تقریبات کے دوران سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کی گئی۔
وزارت داخلہ کے ایک ذریعہ نے کہا، انقلاب منچ نئے مطالبات کر رہا ہے۔ پلیٹ فارم کی کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔ اجلاس کے بعد مشیر داخلہ لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) جہانگیر عالم چوہدری نے صحافیوں کو بتایا کہ امن و امان کی صورتحال کسی بھی صورت میں خراب نہیں ہونے دی جائے گی، اس مقصد کے حصول کے لیے سخت فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو فاشسٹ عناصر سے دور رہنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 13 سے 26 دسمبر تک مجموعی طور پر 9,993 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ بڑی تعداد میں اسلحہ، دستی بم، مارٹر گولے، بارود، پٹاخے اور بم بنانے کا سامان برآمد کیا گیا۔ لکشمی پور پولیس نے 26 دسمبر کو ضلع انتخابی دفتر پر حملے کے مرکزی ملزم روبیل کو گرفتار کیا۔ کھلنا شہر میں جاتیہ شرم شکتی کے سنٹرل آرگنائزر 42 سالہ مطالب سکدر کے قتل کے سلسلے میں ڈی کے شمیم عرف ڈھاکیا شمیم سمیت تین مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ہوم ایڈوائزر چودھری نے کہا کہ میمن سنگھ میں دیپو چندر قتل کیس کے سلسلے میں 18 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد