
شولاپور ، 28 دسمبر(ہ س)۔
مہاراشٹر کی سیاسی بساط پر شولاپورکارپوریشن انتخابات سے قبل بڑا موڑ سامنے آیا ہے۔ بی جے پی اور شیو سینا
(شندے گروپ) میں سیٹ بٹوارے کے معاملات تعطل کا شکار ہونے کے بعد شندے دھڑے نے نیشنلسٹ
کانگریس پارٹی (اجیت پوار) کے ساتھ اتحاد کر کے انتخابی حکمتِ عملی تبدیل کر دی۔
اس سیاسی فیصلے کے ساتھ بی جے پی کو اتحاد سے باہر ہونا پڑا۔
اتحاد
کا اعلان کرتے ہوئے شندے گروپ کے رہنما سدھّرام مہیتڑے نے بتایا کہ دونوں پارٹیاں
51-51 وارڈز سے امیدوار کھڑے کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدا میں بی جے پی سے 40
نشستوں کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر محض 8 نشستیں تجویز کی گئیں۔ بعد ازاں شندے گروپ
کی طرف سے 26 نشستوں پر سمجھوتے کی آمادگی ظاہر کی گئی لیکن اسی موقع پر بی جے پی
نے مذاکرات روک دیے، جس کے بعد اجیت پوار گروپ سے اتحاد ناگزیر سمجھا گیا۔
ذرائع
کے مطابق اتحاد کی پیش رفت اس وقت تیز ہوئی جب این سی پی (اجیت پوار) کے رابطہ وزیر
دتّا بھرانے نے حال ہی میں سولہاپور کا دورہ کیا۔ بی جے پی سے غیر واضح پیشکش اور
بات چیت کے رکنے سے شندے کارکنان میں ناراضی بڑھ رہی تھی۔ اس دوران اجیت پوار گروپ
پہلے ہی اعلان کر چکا تھا کہ وہ کارپوریشن انتخابات اکیلے لڑے گا، لیکن نئی صورتِ
حال نے مہایوتی کی اندرونی سیاست میں تازہ جوڑ توڑ پیدا کر دی ہے۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے