
کھڑگپور، 28 دسمبر (ہ س)۔
کھڑگپور میں اتوار کی صبح اچانک اس وقت ہلچل مچ گئی جب ’جسٹس فار ادے‘ کا مطالبہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے لگا۔ چند منٹوں میں ہی لوگوں کی بڑی تعداد میت کے گھر جمع ہونا شروع ہو گئی۔ بعد میں یہ واضح ہوا کہ تلسی راؤ نامی نوجوان کی موت پر شہر میں غم و غصہ پھیل گیا جسے ادے بھی کہا جاتا ہے۔ جیسے جیسے سیاسی شخصیات پہنچیں، بھیڑ میں مسلسل اضافہ ہوتا گیا، کھڑگپور میں سیاسی سرگرمی تیز ہوتی گئی۔
متوفی ادے (32) مغربی مدنا پور ضلع پولیس کی انٹیلی جنس برانچ (آئی بی) میں شہری رضاکار کے طور پر کام کرتا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ وہ اور دو دوست دیویندر اور پرکاش 15 دسمبر کی صبح تقریباً ایک بجے کھڑگ پور ریلوے اسٹیشن کے قریب چائے پی رہے تھے۔ ایک آدمی کے دھکے نے ایک بحث کو جنم دیا جو تیزی سے جسمانی جھگڑے میں بدل گیا۔
الزام ہے کہ تنازعہ بڑھنے پر بس اسٹینڈ کے قریب تقریباً 15 نوجوانوں نے ادے کمار کو ایک طرف لے جاکر حملہ کردیا۔ حملہ آوروں نے اس پر تیز دھار ہتھیاروں سے حملہ کیا اور اس کے سر پر بھاری پتھر (بولڈر) سے وار کیا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق کچھ ملزمین نے زخمی ادے کو کھڑگپور ضلع اسپتال میں داخل کرایا جہاں اس کے سر پر 20 سے زیادہ ٹانکے آئے۔ اس کی حالت خراب ہونے پر ڈاکٹروں نے اسے بہتر علاج کے لیے کٹک (اڈیشہ) ریفر کر دیا۔
تقریباً 12 دنوں تک زندگی کی جنگ لڑنے کے بعد، ادے کمار ہفتے کی دوپہر کٹک کے ایک اسپتال میں چل بسے۔ اتوار کو ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ ادے اپنی ماں کے ساتھ نیم پورہ علاقے میں رہتا تھا، جب کہ اس کی بڑی بہن پہلے ہی شادی شدہ تھی۔
موت کی خبر سے کھڑگپور میں کشیدگی اور غصہ پھیل گیا۔ مقامی لوگوں اور ادے کے دوستوں کا دعویٰ ہے کہ حملہ کو نشانہ بنایا گیا تھا اور وہ قصورواروں کے خلاف سخت ترین کارروائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ تاہم پولیس کی جانب سے ابھی تک کوئی باضابطہ تصدیق جاری نہیں کی گئی ہے۔
اس دوران بی جے پی ضلع صدر شمیت منڈل کے ساتھ وارڈ 13 کے کونسلر ٹی ناگیشور راؤ اور بڑی تعداد میں بی جے پی کارکنوں نے میت میں شرکت کی۔ شمیت منڈل نے سوال کیا، جب شہری رضاکار خود محفوظ نہیں ہیں تو عام لوگوں کی حفاظت کو کیسے یقینی بنایا جا سکتا ہے؟ انہوں نے مزید مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔
ترنمول کانگریس کے کونسلر پردیپ سرکار اور دیباشیش چودھری بھی میت میں شامل ہوئے۔ پردیپ سرکار نے کہا، ادے ایک بہت اچھا لڑکا اور ایک اچھا کرکٹر تھا۔ مجھے ان کی موت کا سن کر بہت دکھ ہوا ہے۔
ادے کمار کی موت کے بعد ان کے گھر پر ہزاروں لوگ جمع ہوئے۔ پورے کھڑگپور میں سوگ اور غصے کا ماحول محسوس کیا گیا، جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔
پولیس ذرائع کے مطابق اس معاملے میں دو لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دیگر ملزمان کی تلاش جاری ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی