ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان مذاکرات سے قبل روس نے یوکرین پر بڑا حملہ کیا، میزائل اور ڈرون نے کیو کو ہلا کر رکھ دیا
کیو، 27 دسمبر (ہ س)۔ روس نے اتوار کو فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی اہم امن ملاقات سے قبل یوکرین پر بڑا حملہ کیا ہے۔ 27 دسمبر کو روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیو پر میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ شرو
ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان مذاکرات سے قبل روس نے یوکرین پر بڑا حملہ کیا، میزائل اور ڈرون نے کیو کو ہلا کر رکھ دیا


کیو، 27 دسمبر (ہ س)۔ روس نے اتوار کو فلوریڈا میں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور یوکرین کے صدر زیلنسکی کے درمیان ہونے والی اہم امن ملاقات سے قبل یوکرین پر بڑا حملہ کیا ہے۔ 27 دسمبر کو روس نے یوکرین کے دارالحکومت کیو پر میزائل اور ڈرون حملوں کا سلسلہ شروع کیا۔ شہر اور گردونواح میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔

اس ہفتے کے آخر میں، جس کی توقع ہے کہ روس اور یوکرین کی چار سالہ جنگ میں سب سے اہم ہو گا، جمعہ کو یوکرین کے دارالحکومت کیو میں فضائی حملے کے سائرن کی آواز سے شروع ہوا۔ میڈیا گروپ کیو انڈیپنڈنٹ کے مطابق 7 دسمبر کی رات روس نے کیف پر کئی ہائپرسونک میزائل، چار بیلسٹک میزائل اور کئی کروز میزائل داغے، جس کے بعد بڑے پیمانے پر بیلسٹک میزائل حملہ کیا گیا۔

دارالحکومت کیو میں کئی دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ حملے سے کیو کے شمال میں تقریباً پانچ کلومیٹر دور ویشورود میں ایک اونچی عمارت کے ایک حصے کو نقصان پہنچا، جب کہ کیف اوبلاست کے بوریسپل ضلع میں کئی گوداموں اور دو کاروں کو نقصان پہنچا۔

کیو اوبلاست کے گورنر میکولا کلاشنیک نے روسی حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ اہم انفراسٹرکچر پر ایک بار پھر حملہ کیا گیا ہے۔ مغربی یوکرین کے ایوانو فرینکیوسک اوبلاست میں ہونے والے حملے میں ایک شخص زخمی ہوا اور اسے اسپتال لے جایا گیا۔

دریں اثنا، یوکرین کی فضائیہ نے کئی علاقوں میں روسی ڈرونز اور میزائلوں کے مسلسل خطرے سے خبردار کیا ہے۔ فضائیہ نے کیو اور آس پاس کے علاقوں میں ڈرونز کو متحرک دیکھا۔ فضائیہ کے مطابق کیف شہر کے اوپر ڈرون دیکھے گئے، جبکہ مغربی کیو کے علاقے ویلیکا ڈیمیرکا اور پیریاسلاو کے دیہات میں بھی ڈرون کی سرگرمی ریکارڈ کی گئی۔

تازہ ترین روسی حملے سے قبل جمعے کو یوکرین کے صدر زیلنسکی نے کہا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات امن معاہدے پر منتج ہو سکتی ہے۔ یوکرین اور امریکی حکام کی طرف سے تیار کردہ 20 نکاتی امن منصوبہ تقریباً تیار ہے۔ جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی منظوری کے بغیر کسی بھی امن معاہدے پر عمل درآمد نہیں کیا جائے گا۔ قابل ذکر ہے کہ گزشتہ چار سال سے جاری روس یوکرین جنگ کو روکنے کی سفارتی کوششوں کے درمیان اتوار کو فلوریڈا میں امریکی صدر ٹرمپ اور یوکرائنی صدر زیلنسکی کے درمیان اہم امن مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔ امریکہ سمیت دنیا کے کئی ممالک روس یوکرین جنگ روکنے کی حمایت میں سفارتی کوششیں کر رہے ہیں جن میں بھارت بھی شامل ہے۔

ہندوستھان سماچار

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالواحد


 rajesh pande