این آئی اے نے لال قلعہ دھماکہ کیس میں دو ملزمین کی تحویل میں توسیع کردی
نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لال قلعہ دھماکہ کیس میں گرفتار دو ملزمین کی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں توسیع کا حکم دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پرشانت شرما نے ان کی عدالتی حراست میں توسیع کا حکم دیا۔ عدالت نے یاسر احمد ڈا
لال قلعہ


نئی دہلی، 26 دسمبر (ہ س)۔ پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لال قلعہ دھماکہ کیس میں گرفتار دو ملزمین کی قومی جانچ ایجنسی (این آئی اے) کی تحویل میں توسیع کا حکم دیا ہے۔ ایڈیشنل سیشن جج پرشانت شرما نے ان کی عدالتی حراست میں توسیع کا حکم دیا۔

عدالت نے یاسر احمد ڈار کے 10 روزہ این آئی اے ریمانڈ اور ڈاکٹر بلال نصیر ملا کے 8 دن کی توسیع کا حکم دیا۔ این آئی اے نے کہا کہ دھماکوں کے پیچھے پوری سازش کا پردہ فاش کرنے کے لیے ملزمین کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی ضرورت ہے۔

ڈاکٹر ملا کو دہلی میں گرفتار کیا گیا تھا اور اسے اس معاملے میں اہم سازش کاروں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ این آئی اے کے مطابق ڈاکٹر ملا نے جان بوجھ کر عمر النبی کو پناہ دی اور انہیں ضروری وسائل فراہم کئے۔ این آئی اے نے یاسر احمد ڈار کو 18 دسمبر کو گرفتار کیا تھا۔ 18 دسمبر کو ایک عدالت نے ڈار کو 26 دسمبر تک این آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔

اس معاملے میں نو ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سبھی فی الحال حراست میں ہیں۔ این آئی اے تمام ملزمان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور پوری سازش سے پردہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ 18 نومبر کو پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے لال قلعہ دھماکہ کیس کے ملزم اور خودکش بمبار ڈاکٹر عمر نبی کے ساتھی جاسر بلال وانی عرف دانش کو این آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔ این آئی اے نے دانش کو سری نگر سے گرفتار کیا۔ این آئی اے کے مطابق دانش نے ڈرون میں تکنیکی تبدیلیاں کیں اور کار بم دھماکے سے قبل ایک راکٹ تیار کرنے کی کوشش کی۔

این آئی اے کے مطابق دانش نے عمر ان نبی کے ساتھ مل کر پوری سازش کو انجام دینے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا۔ این آئی اے کے مطابق، دانش جو کہ پولیٹیکل سائنس کے گریجویٹ ہیں، کو عمر نے خودکش بمبار بننے کے لیے برین واش کیا تھا۔ انہوں نے اکتوبر 2024 میں کولگام کی ایک مسجد میں ڈاکٹر ماڈیول سے ملنے پر اتفاق کیا، جہاں سے انہیں فرید آباد، ہریانہ میں الفلاح یونیورسٹی میں قیام کے لیے لے جایا گیا۔

10 نومبر کو لال قلعہ کے قریب ایک i10 کار میں دھماکہ ہوا۔ عامر راشد علی کی ملکیتی کار دھماکے میں ملوث تھی جس کے نتیجے میں 13 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوئے۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande