
روہتاس،26دسمبر(ہ س)۔ بہار اسمبلی انتخابات کے نتائج کے بعد سابق مرکزی وزیر اور آر ایل ایم سپریمو اوپیندر کشواہا کی پارٹی میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ کشواہا کی پارٹی میں بحران کی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ اس تناظر میں اوپیندر کشواہا نے ایک اہم بیان دیا ہے۔
اوپیندر کشواہا نے راشٹریہ لوک مورچہ میں پھوٹ سے متعلق سوالوں کا جواب دیا ہے۔ روہتاس میں کشواہا نے کہا کہ ان کی پارٹی میں تقسیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے صحافیوں کو نصیحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس جواب دینے کے لیے کوئی درست سوال نہیں ہے۔
دو دن پہلے پٹنہ میں منعقدہ پارٹی کی لٹی پارٹی سے ان کے تین ایم ایل اے کی غیر حاضری کے بارے میں اوپیندر کشواہا نے کہا کہ یہ بحث کے قابل نہیں ہے۔ انہوں نے راشٹریہ لوک مورچہ میں پھوٹ کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سوالات غیر ضروری طور پر پوچھے جارہے ہیں۔
اوپیندر کشواہا نے اپنی پارٹی میں پھوٹ یا ایم ایل اے میں عدم اطمینان کی کسی بھی خبر کی مکمل تردید کی ہے۔ وہ سہسرام کونسل کے اجلاس میں عوامی نمائندوں سے ملاقات کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ راشٹریہ لوک مورچہ کے تین ایم ایل اے میں عدم اطمینان کی خبریں سامنے آرہی ہیں۔ ان خبروں کے درمیان اوپیندر کشواہا نے پہلی بار صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیا ہے۔ اوپیندر کشواہا کی پارٹی راشٹریہ لوک مورچہ سے درجنوں کارکنوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس سے کشواہا کی پارٹی کے اندر پھوٹ پڑنے کی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔
اوپیندر کشواہا کی بیوی سنہلتا کو سہسرام اسمبلی سیٹ سے پارٹی ٹکٹ دیا گیا، اور وہ جیت گئیں۔ حالانکہ پارٹی کے اندر کچھ لوگ اندرونی ناراضگی کو پناہ دے رہے تھے۔ یہ ناراضگی ان کے بیٹے دیپک پرکاش کے وزیر بنائے جانے کے بعد سامنے آئی، جس سے استعفوں کی لہر دوڑ گئی۔ اس صورتحال میں اوپیندر کشواہا نے پارٹی کے اندر اتحاد کو فروغ دینے کے لیے ایک لٹی پارٹی کا اہتمام کیا، لیکن تین ایم ایل اے اس میں شامل نہیں ہوئے۔
اوپیندر کشواہا کی آر ایل ایم کے چار ایم ایل اے ہیں۔ اس کی بیوی سنہلتا کے علاوہ رامیشور مہتو، آلوک کمار اور مادھو آنند نے لٹی چوکھا کی دعوت میں شرکت نہیں کی۔ یہ تینوں ایم ایل اے اسٹیج پر نتن نوین کے ساتھ نظر آئے۔ بی جے پی سے قربت کے درمیان اوپیندر کشواہا کی پارٹی میں استعفیٰ کی لہر جاری ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan