
پٹنہ،26دسمبر(ہ س)۔ پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں ہندو برادری کے خلاف مظالم اور تشدد پر پورے ملک میں غم و غصے کا ماحول ہے۔ اس کا احساس بہار کی راجدھانی پٹنہ میں بھی ہوا جہاں بی جے پی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ بی جے پی کے کارکنوں نے کارگل چوک پر پتلا نذرآتش کیا، بنگلہ دیش کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے، حکومت پر ہندوؤں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگایا۔
بی جے پی کارکنوں نے بنگلہ دیش کے قائم مقام وزیر اعظم یونس خان کا پتلا جلایا۔ بی جے پی کے کارکنوں نے شہر میں مارچ کیا، ہندوؤں کے خلاف مظالم بند کرو، بنگلہ دیش کی حکومت پر شرم کرو، اور ہندوؤں کی حفاظت کرو جیسے نعرے لگائے۔ احتجاج میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ بی جے پی کارکنوں نے بنگلہ دیش کے قائم مقام وزیر اعظم اور بنگلہ دیشی کرکٹر کی تصاویر کے ساتھ اپنا احتجاج کیا۔
بی جے پی کی خواتین رہنما مادھوری سنہا نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندو اقلیتوں کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ مندروں کی توڑ پھوڑ، گھروں کو نذر آتش کرنے، خواتین کے ساتھ بدسلوکی اور جبری نقل مکانی جیسے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔
بی جے پی رہنما انیل سہنی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش میں ہندو آبادی پہلے ہی مسلسل کم ہو رہی ہے۔ وہاں کی حکومت اور دہشت گرد ہندوؤں کو نشانہ بنا کر مار رہے ہیں۔ اس کے خلاف ملک کے 1.4 ارب شہریوں میں غصہ ہے۔ انیل سہنی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی موجودہ صورتحال سے ہندو برادری کے وجود کو خطرہ لاحق ہے اور اس لیے وہ ملک کے وزیر اعظم سے بنگلہ دیش کے ہندوؤں کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے ہندوستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش میں اقلیتوں کے خلاف مظالم کا معاملہ بین الاقوامی فورم پر بھرپور طریقے سے اٹھائے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan