
مغربی چمپارن،26دسمبر(ہ س)۔بہار کے بیتیا میں ایک نابالغ لڑکی کو اس کے گھر سے اغوا کر لیا گیا۔ گزشتہ 48 گھنٹوں سے اس کا کوئی سراغ نہیں ملا۔ یہ خبر اس وقت سامنے آئی جب بدمعاشوں نے متاثرہ کے گھر میں گھس کر اس کے ساتھ وحشیانہ حملہ کیا۔ ماں کو مار مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ واقعہ نرکٹیاگنج کے شکارپور تھانہ علاقے میں پیش آیا۔اغوا اور زیادتی کی اطلاع ملتے ہی جائے وقوعہ پر پہنچی شکارپور پولیس کو 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود مغوی لڑکی کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ مخالف گھر کے بدمعاشوں نے اسے چھپا رکھا ہے۔متاثرہ کی والدہ کا الزام ہے کہ ان کی بیٹی گھر میں اکیلی تھی جب ملزمین زبردستی گھر میں گھس گئے اور لڑکی کو اغوا کر لیا۔ انہوں نے گھر سے زیورات اور برتن بھی چرائے۔ واقعہ یہیں ختم نہیں ہوا۔ جمعرات کی شام کو بدمعاشوں نے ایک بار پھر اپنا غلبہ دکھایا اور گھر میں گھس کر خواتین کو مارنا شروع کر دیا۔لواحقین کا کہنا ہے کہدبنگ افراد مغوی لڑکی کی زبردستی شادی کرنا چاہتے ہیں جبکہ ان کی بیٹی کی شادی پہلے ہی طے ہوچکی ہے۔ حملہ کی اطلاع 112 پولیس کو ملی تو ٹیم موقع پر پہنچی اور اس کی زخمی ماں اور بہنوں کو سب ڈویژنل اسپتال لے گئی۔ جہاں بچی کی حالت تشویشناک ہونے کی وجہ سے زیر علاج ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ ملزمین خاتون کو گھسیٹ کر لے گئے اور ان کی بے دردی سے پٹائی کی جس کی وجہ سے خاتون زخمی ہوگئیں۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی 112 پولیس موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو سب ڈویژنل اسپتال داخل کرا یا۔اسپتال کے ڈاکٹر کے مطابق مغوی بچی کی والدہ کو شدید چوٹیں آئی ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan