بی جے پی میں شمولیتوں پر اندرونی اختلافات ابھر آئے، پونے اور ناسک میں کارکنوں کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی
بی جے پی میں شمولیتوں پر اندرونی اختلافات ابھر آئے، پونے اور ناسک میں کارکنوں کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی ناسک ، 22 دسمبر(ہ س)۔ بی جے پی میں دیگر سیاسی جماعتوں سے رہنماؤں کی شمولیت نے پارٹی کے دیرینہ اور وفادار کارکنوں م
بی جے پی میں شمولیتوں پر اندرونی اختلافات ابھر آئے، پونے اور ناسک میں کارکنوں کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی


بی جے پی میں شمولیتوں پر اندرونی اختلافات ابھر آئے، پونے اور ناسک میں کارکنوں کی ناراضگی کھل کر سامنے آئی

ناسک

، 22 دسمبر(ہ س)۔ بی جے

پی میں دیگر سیاسی جماعتوں سے رہنماؤں کی شمولیت نے پارٹی کے دیرینہ اور وفادار

کارکنوں میں بے اطمینانی کی فضا پیدا کر دی ہے۔ پونے میونسپل کارپوریشن کے مجوزہ

انتخابات کے تناظر میں شیو سینا (ادھو ٹھاکرے دھڑا) سے بی جے پی میں شامل ہونے

والے امول دیولیکر کی شمولیت پر پارٹی کارکنوں نے سخت اعتراضات اٹھائے ہیں۔

کارکنوں

کا کہنا ہے کہ امول دیولیکر نے 15 اگست کو یومِ آزادی کے موقع پر حکومت کی گوشت پر

پابندی سے متعلق اپیل کی مخالفت کی تھی اور گوشت کی تقسیم کا پروگرام منعقد کیا

تھا۔ ایسے اقدامات کرنے والے رہنما کو بی جے پی میں شامل کیے جانے سے زمینی سطح کے

کارکنوں میں غصہ پایا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں پونے میں احتجاجی ردِعمل بھی سامنے

آیا۔

ناسک میں

بھی پارٹی کے اندر اسی طرح کی ناراضی دیکھی جا رہی ہے۔ یہاں سدھاکر بدگجر کی شمولیت

نے تنازع کو جنم دیا ہے، کیونکہ ماضی میں بی جے پی نے ان پر داؤد کے قریبی افراد

سے تعلقات کے الزامات لگائے تھے۔ اب کارکنوں کو انہی کے ساتھ سیاسی طور پر کام

کرنے کی صورتِ حال کا سامنا ہے، جس نے ناراضی کو مزید گہرا کر دیا ہے۔

اس سے

پہلے بھی پالگھر سادھو لنچنگ کیس سے جڑے ایک شخص کی بی جے پی میں شمولیت پر سخت

ردِعمل سامنے آیا تھا، جس کے بعد پارٹی قیادت کو اس فیصلے سے پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔

پارٹی قیادت

اگرچہ یہ دعویٰ کر رہی ہے کہ نئی شمولیتیں بی جے پی کی ترقی پر مبنی پالیسیوں سے

متاثر ہو کر ہو رہی ہیں، لیکن مسلسل ہونے والی ایسی شمولیتوں نے وفادار کارکنوں کو

غیر مطمئن کر دیا ہے اور تنظیم کے اندرونی اختلافات کو شدت دے دی ہے۔

ہندوستھان

سماچار

--------------------

ہندوستان سماچار / جاوید این اے


 rajesh pande