
بھوپال، 22 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش میں پیر کو وزیر اعلیٰ ڈاکٹر موہن یادو کی صدارت میں وزارت میں کابینہ کی میٹنگ ہوئی، جس میں ریاست کے مفاد میں کئی اہم فیصلے لیے گئے۔ کابینہ نے 2508 کروڑ 21 لاکھ روپے کی انتظامی منظوری دی جس کے تحت بڑواہ -دھامنود 4 لین سڑک کی اپ گریڈیشن اور تعمیر کے لیے زمین کا حصول بھی شامل ہے۔ میٹنگ میں لئے گئے فیصلوں کی جانکاری دیتے ہوئے تعمیرات عامہ کے وزیر راکیش سنگھ نے کہا کہ اس پروجیکٹ کے تحت 10 بائی پاس، 5 بڑے پل، 23 درمیانے پل، 12 ڈبلیو وائی پی-ایس وی یو پی، 7 بڑے جنکشن اور 56 درمیانے جنکشن بنائے جائیں گے۔ تعمیراتی لاگت کا 40 فیصد مدھیہ پردیش روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن جی ایس ٹی سمیت اسٹیٹ ہائی وے فنڈ سے ہائبرڈ اینوئیٹی ماڈل (ایچ اے ایم) کے تحت برداشت کرے گی۔ باقی 60 فیصد ریاستی بجٹ کے ذریعے آپریشن کی مدت کے دوران 15 سال کے لیے چھ ماہانہ سالانہ کی شکل میں فراہم کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ کابینہ نے سکشم آنگن واڑی اور نیوٹریشن 2.0 کے تحت اسکیموں اور پروگراموں کو 2026-27 سے 2030-31 تک اگلے پانچ سالوں کے لیے، حکومت ہند کے منظور کردہ معیار کے مطابق، 16ویں مالیاتی کمیشن کی طرف سے مقرر کردہ مدت میں جاری رکھنے کی منظوری دی ہے۔ اس اسکیم میں آنگن واڑی خدمات اسکیم (سپلیمنٹری نیوٹریشن پروگرام، پری اسکول ایجوکیشن، آنگن واڑی بلڈنگ کنسٹرکشن بشمول سکشم آنگن واڑی)، نیوٹریشن مہم، نوعمر لڑکیوں کے لیے اسکیم، آنگن واڑی ورکرس کی تربیت وغیرہ شامل ہیں۔ یہ اسکیم 97 ہزار 882 چیلی ڈیولپمنٹ سینٹر کے تحت چلائی جاتی ہے۔
مدھیہ پردیش دھرم شاستر نیشنل لاءیونیورسٹی، جبل پور کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کے لیے 197 کروڑ 13 لاکھ روپے کی منظوری۔وزیر راکیش سنگھ نے بتایا کہ وزراءکی کونسل نے مدھیہ پردیش دھرم شاستر نیشنل لاءیونیورسٹی، جبل پور کے دوسرے مرحلے کی تعمیر کے لیے 197 کروڑ 13 لاکھ روپے کی منظوری دی ہے۔ دوسرے مرحلے کے تحت ایڈمنسٹریشن بلاک، اکیڈمک بلاک، وائس چانسلر اور رجسٹرار کی رہائش گاہیں اور 12 کثیر المنزلہ اسٹاف کوارٹرز، کیمپس باو¿نڈری وال وغیرہ تعمیر کیے جائیں گے۔ اس لاءیونیورسٹی میں بی اے ایل ایل بی (آنرز)، اے ایل بی (آنرز) اور پی ایچ ڈی کورسز میں 1,272 نشستیں منظور ہیں اور اس وقت 720 طلباءزیر تعلیم ہیں۔
کابینہ نے ریاست میں وزیر اعظم کی فصل بیمہ اسکیم کے ونڈز (ویدر انفارمیشن نیٹ ورک اور ڈیٹا سسٹم) پروگرام کے نفاذ کو منظوری دے دی ہے۔ منظوری کے مطابق ہر تحصیل کی سطح پر خودکار موسمی اسٹیشن اور گرام پنچایت کی سطح پر خودکار بارش کے گیج نصب کیے جائیں گے۔ کابینہ نے اس کے لیے 434.58 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔ ونڈز پروگرام کا نفاذ موسم پر مبنی ڈیٹا فراہم کرے گا، جس سے ریاست کے کسانوں کے مفاد میں فصل بیمہ اسکیم پر تیزی سے عمل درآمد ممکن ہو سکے گا۔ حکومت ہند کو ایک ہی ڈیجیٹل پلیٹ فارم پر اعلیٰ معیار کا موسمی ڈیٹا دستیاب کرایا جائے گا۔ پانچ سالہ منصوبہ پر تخمینی اخراجات 434.58 کروڑ روپے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan