انگلینڈ کے سابق کپتان جیفری بائیکاٹ ایک بار پھر اپنی ٹیم کی کار کردگی سے ناراض
انگلینڈ ،21دسمبر (ہ س )۔ ایشیز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلینڈ کے سابق کپتان جیفری بائیکاٹ ایک بار پھر اپنی ٹیم پر برس پڑے۔اپنے بیان میں جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ تکبر اور حد سے زیادہ خود اعتمادی نے کامن سینس کی جگ
انگلینڈ کے سابق کپتان جیفری بائیکاٹ ایک بار پھر اپنی ٹیم کی کار کردگی سے ناراض


انگلینڈ ،21دسمبر (ہ س )۔

ایشیز سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کے بعد انگلینڈ کے سابق کپتان جیفری بائیکاٹ ایک بار پھر اپنی ٹیم پر برس پڑے۔اپنے بیان میں جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ تکبر اور حد سے زیادہ خود اعتمادی نے کامن سینس کی جگہ لے لی ہے۔ ٹیم میں اگر تبدیلی نہیں کی جاتی تو ایسے ہی ناکامیاں ملتی رہیں گی۔

انہوں نے کہا کہ بین اسٹوکس اور برینڈن میکلم نے ہماری کرکٹ کے ساتھ جو کیا اس کا کریڈٹ انہیں ہی جاتا ہے، کوچ برینڈن میکلم کو اب چلے جانا چاہیے۔ سابق کپتان نے کھلاڑیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ جو کر رہے ہیں وہ کام نہیں آرہا تو مزید گڑھے کھودنا بند کر دیں، آگے بڑھنا ہے تو اس کے لیے تبدیلی بہت ضروری ہوتی ہے۔

جیفری بائیکاٹ نے مزید کہا کہ بین اسٹوکس ورلڈ کلاس آل راو¿نڈر ہیں انہیں کوئی کھونا نہیں چاہتا، اگر بین اسٹوکس رویہ اور اپروچ درست نہیں کرتے تو نیا کپتان تلاش کرنا ہوگا۔انگلینڈ کے سابق کپتان نے کہا کہ میں ہیری بروک کو ٹیم کا نیا کپتان نہیں دیکھنا چاہتا، وہ کیسے کسی بلے باز کو ذمہ دارانہ شاٹس کھیلنے کا کہہ سکتا ہے جب وہ خود غیر زمہ دارانہ شاٹس کھیلتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاتی تو پھر کرکٹ اسی طرح ہی ہوگی، ہمارے کھلاڑی سہل پسندی کا شکار ہیں اور غلطیوں پر غلطیاں کرتے ہیں۔جیفری بائیکاٹ نے کہا کہ زیادہ تر کھلاڑیوں کو کاو¿نٹی کرکٹ کھیلنے کے لیے بھیجنا چاہیے، کھلاڑیوں کے سنٹرل کنٹریکٹس پر بھی نظرثانی کی جانے چاہیے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / عطاءاللہ


 rajesh pande