شتدرو کی پوچھ گچھ سے اہم انکشافات ،میسی کے پروگرام میں وزیر کے تقریباً تین سولوگوں کی موجودگی
کولکاتا، 20 دسمبر (ہ س)۔ کولکاتا کے یووا بھارتی اسٹیڈیم میں 13 دسمبر کو ہونے والے لیونل میسی کے پروگرام کے دوران ہوئی بد انتظا می کے معاملے میں پولیس کی پوچھ گچھ میں مرکزی منتظم شتدرو دت نے کئی اہم معلومات کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پوچ
messi-chaos-shtadru-interrogation


کولکاتا، 20 دسمبر (ہ س)۔ کولکاتا کے یووا بھارتی اسٹیڈیم میں 13 دسمبر کو ہونے والے لیونل میسی کے پروگرام کے دوران ہوئی بد انتظا می کے معاملے میں پولیس کی پوچھ گچھ میں مرکزی منتظم شتدرو دت نے کئی اہم معلومات کا انکشاف کیا ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق پوچھ گچھ کے دوران شتدرو نے بھیڑ، اخراجات، فنڈنگ ​​اور افراتفری کی وجوہات کے حوالے سے کئی انکشافات کئے۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ شتدرو نے تفتیشی افسران کو بتایا کہ اس کی ٹیم کے تقریباً 150 ارکان تقریب کے دن مختلف کاموں کے لیے پنڈال میں موجود تھے۔ اس کے علاوہ ریاست کے وزیر کھیل اروپ بسواس کی طرف سے مدعو کیے گئے تقریباً 300 لوگ بھی مقام پر پہنچے تھے۔ اس تقریب میں وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کے اہل خانہ اور قریبی ساتھیوں نے بھی شرکت کی جس نے افراتفری پھیلانے میں اہم کردار ادا کیا۔ شتدرو نے الزام عائد یا کہ ان مدعوافراد میں بڑی تعداد میں بااثر اور سیاسی طور پر جڑے افراد شامل تھے۔ پوچھ گچھ کے دوران، اس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ یہ مہمان خاص طور پر وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کے بھتیجے ابھیشیک بنرجی کے خاندان کے افراد اور قریبی ساتھی، جن کی موجودگی نے سیکورٹی اور پروگرام کے طے شدہ انتظامات میں خلل ڈالا، ان میں شامل تھے۔

پولیس ذرائع کے مطابق شتدرو نے کہا کہ میسی کے میدان میں داخل ہوتے ہی پہلے سے ترتیب دیا گیا پروگرام مکمل طور پر درہم برہم ہو گیا۔ منصوبہ بندی کے مطابق میسی کی نقل و حرکت نہیں ہو سکی ۔ ان کے پاس جانے کی بار بار کوششوں، انہیں آدھا گلے لگنے اور سیلفی کے لئے مسلسل جدوجہد سے صورتحال تیزی سے قابو سے باہر ہوگئی۔ اس سے میسی اور ان کی ٹیم بے چین اور ناراض ہوگئی۔

پوچھ گچھ کے دوران شتدرو نے تقریب کے اخراجات کے بارے میں بھی تفصیلات فراہم کیں۔ ان کے مطابق، اس پورے ایونٹ پر تقریباً ₹100 کروڑخرچ ہوئے۔ اس میں سے تقریباً 89 کروڑ روپے میسی کو’گریٹیسٹ آف آل ٹائم انڈیا ٹور‘‘ کے تحت ادا کیے گئے۔ جی ایس ٹی اور دیگر اخراجات کو شامل کرنے کے بعد، کل رقم تقریباً 100 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

تفتیشی حکام کے مطابق، شتدرو نے بتایا کہ کل اخراجات میں سے تقریباً ₹30 کروڑ روپے مختلف اسپانسرز سے موصول ہوئے۔ حیدرآباد سے مزید 30 سے ​​35 کروڑ روپےآئے۔ باقی رقم ٹکٹوں کی فروخت کے ذریعے جمع کرنے کا منصوبہ تھا۔ شتدرو نے یہ بھی بتایا کہ کولکاتا میں ٹکٹوں کی فروخت سے تقریباً 20 کروڑ روپے متوقع تھے۔ تاہم، افراتفری اور نقصانات کی وجہ سے، پولیس نے ٹکٹ فروخت کرنے والی کمپنی کو ایک خط بھیجا ہے، جس میں انہیں ہدایت کی گئی ہے کہ وہ فی الحال منتظمین کو یہ رقم تقسیم نہ کریں۔ یوا بھارتی اسٹیڈیم میں توڑ پھوڑ سے ہونے والے نقصان کے لیے اس رقم سے معاوضے کے مطالبے پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ان نتائج کی بنیاد پر ایونٹ کی منصوبہ بندی، کراؤڈ مینجمنٹ اور فنڈنگ ​​کے حوالے سے مکمل تفتیش جاری ہے۔ کیس میں اضافی افراد کے کردار کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande