
سرینگر، 20 دسمبر (ہ س)۔ کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ نے چار افراد کے خلاف ایک اراضی کے سودے میں 50 لاکھ روپے کے خریدار سے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات اور جائیداد کی تفصیلات کو غلط بیان کرنے کے الزام میں چارج شیٹ داخل کی ہے۔کرائم برانچ کشمیر کے اقتصادی جرائم ونگ نے FIR نمبر 02/2025 میں سیکشن 420 اور 471 کے تحت آر پی سی کی دفعہ 120-B کے ساتھ چیف جوڈیشل مجسٹریٹ، سری نگر کی عدالت کے سامنے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے، چارج شیٹ محمد افضل شیخ، ولد مرحوم غلام قادر شیخ، ساکن گوپال پورہ، چاڈورہ، بڈگام کے خلاف دائر کی گئی ہے۔اس کے علاوہ محمد سکندر ڈار ولد غلام محمد ڈار سکنہ چینبل میرگنڈ، پٹن، بارہمولہ؛ اور علی محمد ڈار ولد محمد ابراہیم ڈار ساکن چناب میر گنڈ، پٹن، بارہمولہ بھی اس میں شامل ہے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے، یہ مقدمہ ایک تحریری شکایت سے شروع ہوا ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ ستمبر 2022 میں، شکایت کنندہ کو ملزم زمین کے دلالوں اور زمیندار نے ریونیو اسٹیٹ رنبیر گڑھ – پرتاپ گڑھ، سری نگر میں واقع چار کنال زمین خریدنے کے لیے آمادہ کیا تھا۔ شکایت کنندہ کو ریونیو ریکارڈ، نقش امینی، اور زمین کی ملکیت اور مقام کا تعین کرنے کے لیے جیو ٹیگ شدہ تصاویر دکھائی گئیں۔ ان نمائندگیوں پر بھروسہ کرتے ہوئے، شکایت کنندہ نے 50 لاکھ روپے ادا کیے، جس کے بعد سیل ڈیڈ رجسٹر کر کے قبضہ دے دیا گیا۔ اس کے بعدشکایت کنندہ نے دریافت کیا کہ سائٹ پر دکھائی گئی اراضی سیل ڈیڈ میں مذکور اراضی سے مطابقت نہیں رکھتی۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ شکایت کنندہ کو سروے نمبر 207 کے تحت قابل رسائی زمین دکھائی گئی تھی، جب کہ اصل میں فروخت کی گئی زمین سروے نمبر 94 کے تحت تھی، جو کہ ایک گیلی زمین ہے جس تک رسائی نہیں ہے۔ ملزم کے ساتھ مزید تفتیش کی گئی، جس میں ایک اور غلط بیانی کی گئی تھی۔ شکایت کنندہ کو دھوکہ دینے کے لیے دستاویزات بھی فراہم کۓ گئے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات نے حتمی طور پر ایک اچھی طرح سے تیار کی گئی مجرمانہ سازش کا پتہ لگایا۔ اس کے مطابق، عدالتی فیصلے کے لیے چارج شیٹ دائر کی گئی ہے۔ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir