
سرینگر، 20 دسمبر (ہ س)۔ ڈویژنل کمشنر کشمیر انشول گرگ نے ہفتے کے روز کہا کہ کشمیری کاریگر خطے کی صدیوں پرانی دستکاری کی روایات کو برقرار رکھنے کے ساتھ ساتھ انہیں جدید جمالیات کے ساتھ تخلیقی طور پر ملانے کے لیے بے حد تعریف کے مستحق ہیں۔کشمیر ہاٹ میں منعقدہ جشنِ چِلّی کلاں کی تقریبات کے موقع پر نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ڈویژنل کمشنر نے کہا کہ یہ تقریب کشمیری دستکاروں کے دن کی 40ویں سالگرہ کے موقع پر بھی منائی گئی، یہ ایک سنگِ میل ہے جو وادی کے روایتی دستکاری کی مسلسل متحرکیت کو اجاگر کرتا ہے۔ ڈویژنل کمشنر گرگ نے کہا، کشمیر کے روایتی لباس اور ہماری دستکاری ہماری گرمجوشی اور جمالیات کی عکاسی کرتی ہے۔ تمام کاریگر جو آج ہمارے ساتھ ہیں، بدلتے وقت کے مطابق اس وراثت کو زندہ رکھنے کے لیے بہت زیادہ کریڈٹ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے محکمہ دستکاری اور ہینڈ لومز کو مبارکباد دی کہ وہ مقامی دستکاروں کو فروغ دینے کے لیے باقاعدہ اقدامات کر رہے ہیں جن میں تین روزہ تہوار، نئے سال کے کاریگروں کی تقریبات اور مارکیٹنگ کے نئے پلیٹ فارم شامل ہیں۔ انہوں نے کہا محکمہ کاریگروں کو نمائش اور مواقع دینے کے لیے سرگرم رہا ہے، خاص طور پر سردیوں اور سیاحتی موسموں سے پہلے، انہوں نے مزید کہا کہ انتظامیہ کشمیر کی دستکاری کی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے مقامی کے لیے مقامی کے تصور پر کام کر رہی ہے۔ کشمیر ہاٹ میں دو روزہ نمائش دیکھنے کے لیے مہمانوں کو مدعو کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے پروگرام نہ صرف کشمیر کے ورثے کو مناتے ہیں بلکہ دستکاروں کو خریداروں اور سیاحوں سے براہ راست رابطہ قائم کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ ڈویژنل کمشنر نے آنے والے تہوار کے موسم کے لیے مبارکباد بھی پیش کی اور انتظامیہ کی موسم سرما کی تیاریوں کے بارے میں آگاہ کیا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ ’انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر‘ اور ضلعی سطح کے کنٹرول روم چوبیس گھنٹے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، تمام ڈی سیز نے اپنے اضلاع میں کنٹرول روم قائم کیے ہیں اور بلاتعطل بجلی کی فراہمی، برف صاف کرنے اور ضروری خدمات کو یقینی بنانے کے لیے نوڈل افسران تعینات کیے گئے ہیں۔ گرگ نے فائر سیفٹی ایڈوائزری بھی جاری کی، جس میں رہائشیوں کو سردیوں کے دوران محتاط رہنے کی تاکید کی۔ ہم نے حالیہ ہفتوں میں آگ لگنے کے بہت سے واقعات دیکھے ہیں۔ لوگوں کو اپنے موسم سرما کے آلات کا آڈٹ کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ برقی آلات کے استعمال میں نہ ہونے کی صورت میں ان کو بند کر دیا جائے تاکہ بدقسمتی کے واقعات سے بچا جا سکے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Aftab Ahmad Mir