
علی گڑھ، 20 دسمبر (ہ س)۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کا انتخاب ایک بار پھر سرخیوں میں ہے جہاں انتخاب کو لیکر دونوں ہی گروپ اپنے اپنے دعوے کررہے ہیں، سرِدست علی گڑھ کمشنر کورٹ نے اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری اعظم میر خان کی طرف سے دائر اپیل کو خارج کر دیا ہے جس کے بعد اقتدار سے دور گروپ الیکشن پروسیس رکنے کی بات کہہ رہا ہے وہیں موجودہ برسرِ اقتدار گروپ کا کہنا ہے کہ جو الیکشن شیڈول جاری ہوا تھا اسکے مطابق ہی الیکشن پروسیس چل رہاہے اس آڈر کا الیکشن پر کوئی اثر نہیں پڑیگا،تفصیلات کے مطابق علی گڑھ کمشنر کی عدالت نے آگرہ کے ڈپٹی رجسٹرار کی طرف سے یکم نومبر 2015کے حکم کے خلاف اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری اعظم میر خان کی طرف سے دائر اپیل کو خارج کر دیا ہے۔
ڈپٹی رجسٹرار نے لائف ممبر محمد اسلم خان کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کوکالاتیت قرار دیا تھا۔ شکایت میں انہوں نے الزام لگایا تھا کہ جنرل سکریٹری اعظم میر خان گزشتہ کئی سالوں سے تنظیم کے فنڈز کا ناجائز استعمال کر رہے ہیں، غیر قانونی ممبر شپ میں اضافہ کر رہے ہیں اور جنرل اسمبلی سے بجٹ کی منظوری حاصل نہیں کر رہے ہیں۔ ڈپٹی رجسٹرار نے اس بات کو تسلیم کیا کہ سوسائٹی کی تین سالہ میعاد 21 اکتوبر 2025کو ختم ہو گئی تھی، اور سوسائٹی نے اپنی مدت کے دوران انتخابی عمل شروع نہیں کیا تھا۔ ڈپٹی رجسٹرار نے اسے سنجیدگی سے لیا اور سوسائٹیز ایکٹ کے رول 25(2) کے تحت سوسائٹی کو پرانا قراردیااورانتخابی عمل شروع کیا۔ اس حکم کو مور خہ یکم نومبر 2015 کو علی گڑھ کمشنر کی عدالت میں چیلنج کیا گیا تھا، کمشنر کی عدالت نے یہ کہتے ہوئے اپیل خارج کر دی کہ چونکہ ڈپٹی رجسٹرار کی طرف سے یکم نومبر 2015 کو دیا گیا حکم سیکشن 25(2) کے تحت دائر نہیں کیا گیا تھا، اس لیے یہ اس کے دائرہ اختیار میں نہیں ہے اس لیے اسے مسترد کر دیا جاتا ہے۔
وہیں کمشنر علی گڑھ نے اپنے آڈر میں یہ بھی واضح کیا ہے کہ تنظیم قوائد وضوابط میں یہ بھی لکھا ہے کہ اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کی سینٹرل ایگزکیٹو کمیٹی وقت پر انتخاب نہ ہونے پر ایک اضافی میٹنگ بلائے گی اور مزید تین ماہ میں انتخاب کی کاروائی کو مکمل کرائے گی ،اس کے مطابق کمیٹی کو اپنا انتخاب کرانے کے لئے ابھی تین ماہ کا وقت ابھی باقی ہے اس لئے سوسائٹی قوائد وضوابط کے مطابق ابھی کالاتیت نہیں ہوئی ہے اور ایگزکیٹو کمیٹی کو ابھی وقت رہتے انتخاب کاروائی کرانے کا موقع موجود ہے اور وہ اس وقت میں انتخاب کرائے گی ۔وہیںشکائت کردہ لائف ممبر محمد اسلم خان نے کہا کہ سوسائٹی کی طرف سے 10 دسمبر 2025 کو ڈپٹی رجسٹرار کی جانب سے سوسائٹی کو پرانا قرار دینے کے بعد انتخابات کا اعلان غلط اور غیر قانونی ہے۔ میعاد ختم ہونے کے بعد تنظیم کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کی طرف سے لیا گیا کوئی بھی دوسرا فیصلہ باطل ہو گا۔ ڈپٹی رجسٹرار تنظیم کے خلاف قانونی کارروائی کر سکتے ہے۔اس لیے انتخابی عمل اب ڈپٹی رجسٹرار کے دفتر آگرہ میں شروع ہوگا۔اسکے برخلاف ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر اعظم میر خان نے کہا ہے کہ مذکورہ آڈر کا انتخابی عمل پر کوئی اثرنہیں پڑیگا انتخابی عمل بدستور اپنے طے شدہ شیڈول کے مطابق جاری ہے خود آڈر میں کمشنر علی گڑھ نے مانا ہے کہ سوسائٹی کے پاس ابھی تین ماہ کا وقت بچا ہوا ہے ۔وہیں انھوںنے تنظیم کے عہدیدارا ن پر لگائے گئے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / سید کامران علی گڑھ