
نئی دہلی، 19 دسمبر (ہ س)۔ ایک بڑے کریک ڈاؤن میں، دہلی پولیس کی کرائم برانچ نے ایک بین ریاستی سائبر دھوکہ دہی کا پردہ فاش کیا ہے۔ جعلی واٹس ایپ گروپس اور جعلی تجارتی ایپس کے ذریعے لوگوں کو کروڑوں روپے کا فراڈ کرنے والے اس نیٹ ورک میں شامل چار افراد کو دو الگ الگ مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔ تحقیقات میں اب تک تقریباً 24 کروڑ روپے کے مشتبہ لین دین (منی ٹریل) کا انکشاف ہوا ہے۔
کیس-1: زیادہ منافع کے بہانے 31.45 لاکھ روپے کا دھوکہ
کرائم برانچ کے ڈپٹی کمشنر آف پولیس آدتیہ گوتم نے جمعہ کو کہا کہ پہلے معاملے میں، شکایت کنندہ کو زیادہ منافع کا وعدہ کرکے ایک جعلی واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا گیا اور اس کے موبائل فون پر ایک جعلی سرمایہ کاری ایپ انسٹال کی گئی۔ ملزم نے شکایت کنندہ کو سرمایہ کاری کے نام پر 31.45 لاکھ روپئے مختلف بینک کھاتوں میں منتقل کئے۔ شکایت کنندہ نے منافع کا مطالبہ کیا تو واٹس ایپ گروپ اچانک غائب ہوگیا اور ایپ بھی بند ہوگئی۔ شمال مشرقی ضلع کے سائبر پولس اسٹیشن میں ایک کیس درج کیا گیا ہے۔ مزید تفتیش کرائم برانچ کو سونپ دی گئی۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ فراڈ کی رقم کئی خچر بینک کھاتوں کے ذریعے منتقل کی گئی تھی۔ تکنیکی نگرانی اور بینک اکاؤنٹس کی جانچ پڑتال کے بعد، پنجاب کے لدھیانہ میں چھاپے میں دو مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت راجیو (33) ساکن روپ نگر، پنجاب اور مونو کمار (27) ساکن لدھیانہ کے طور پر کی گئی ہے۔ ایک پولیس افسر کے مطابق، راجیو کے اکاؤنٹ سے اس کیس سے متعلق تقریباً 6.45 لاکھ روپے ملے۔ تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ اس کے اکاؤنٹ سے پہلے 1 کروڑ سے زیادہ کے مشتبہ لین دین ہوئے تھے۔ اس نے کمیشن کے طور پر 2 لاکھ روپے وصول کرنے کا اعتراف کیا۔
دوسری جانب مونو نے لوگوں کو بینک اکاؤنٹس کھولنے کا لالچ دے کر جعلسازوں کے حوالے کر دیا۔ اس نے ہر اکاؤنٹ کے لیے تقریباً 15,000 روپے کمیشن وصول کیا۔ دو دیگر ملزمان تاحال فرار ہیں جن کی تلاش جاری ہے۔
کیس-2: جعلی اسٹاک گروپ کے ذریعے 47.15 لاکھ روپے کا فراڈ
ڈپٹی کمشنر آف پولیس کے مطابق دوسرے کیس میں متاثرہ کو ایک معروف کمپنی کے واٹس ایپ گروپ میں شامل کیا گیا اور کمپنی کے ذریعے سرمایہ کاری پر آمادہ کیا گیا۔ متاثرہ نے کل 47.15 لاکھ روپے مختلف کھاتوں میں منتقل کئے۔ اس کے فوراً بعد، گروپ اور ایپ دونوں بند ہو گئے۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ یہ رقم 14 ٹرانزیکشنز کے ذریعے نو بینک کھاتوں میں منتقل کی گئی۔ ان میں سے 14.25 لاکھ روپے ایک فرم کے اکاؤنٹ میں اور 1 لاکھ روپے دوسرے اکاؤنٹ میں چلے گئے، جسے پھر ممبئی کے ایک اکاؤنٹ میں منتقل کر دیا گیا۔
پولیس ٹیم نے ہریانہ کے حصار اور پنچکولہ میں چھاپے مار کر موہت کو گرفتار کر لیا۔ پوچھ گچھ کے دوران اس نے انکشاف کیا کہ اس نے اپنی اہلیہ کے نام پر اکاؤنٹ کھولا اور اسے فراڈ کے لیے استعمال کیا۔ اس کے بعد بلوان کو راجستھان کے چورو میں گرفتار کیا گیا جس نے کمیشن کے بدلے بینک اکاؤنٹس فراہم کیے تھے۔ راجبیر سنگھ کو بھی اس کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا، جس کے اکاؤنٹ میں تقریباً 20 کروڑ روپے کا لین دین پایا گیا۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی