
نئی دہلی، 14 دسمبر(ہ س)۔ صدر دروپدی مرمو نے اتوار کو کہا کہ فطرت کے ساتھ ہم آہنگی میں رہنا، جو ہماری ثقافت میں شامل ہے، ماحولیات کے لیے ضروری طرز زندگی کی عالمی بنیاد ہے۔
مرمو نے یہ بیان آج توانائی کے تحفظ کے قومی دن کے موقع پر دیا۔ اس موقع پر، انہوں نے نئی دہلی میں نیشنل انرجی کنزرویشن ایوارڈ 2025 اور قومی پینٹنگ مقابلے کے فاتحین کو اعزاز سے نوازا۔
صدر نے کہا کہ توانائی کی بچت کا مطلب صرف کم استعمال کرنا نہیں ہے بلکہ اسے دانشمندی، ذمہ داری اور موثر طریقے سے استعمال کرنا ہے۔ شمسی توانائی جیسے قابل تجدید توانائی کے اختیارات کو اپنانے سے نہ صرف توانائی کی بچت ہوتی ہے بلکہ کاربن کے اخراج میں بھی کمی آتی ہے۔
صدر نے کہا کہ نوجوانوں اور بچوں میں توانائی کے تحفظ کے بارے میں بیداری پیدا کرنا بہت ضروری ہے۔ اس سے نہ صرف توانائی کے تحفظ کا ہدف حاصل کیا جا سکتا ہے بلکہ ملک کی پائیدار ترقی کو بھی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے وضاحت کی کہ سوریہ گھر یوجنا اور گرین ہائیڈروجن مشن جیسے حکومتی اقدامات سے جیواشم ایندھن پر ہمارا انحصار کم کرنے میں مدد مل رہی ہے۔ 24-2023 میں حکومت نے 53.6 ملین ٹن تیل کے برابر توانائی کی بچت کی۔ اس سے ملک کا پیسہ بچ گیا اور آلودگی میں کمی آئی۔
صدرجمہوریہ نے اس بات پر زور دیا کہ توانائی کی منتقلی کے کامیاب ہونے کے لیے شہریوں کے رویے میں تبدیلی بہت ضروری ہے۔
انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ عوامی شراکت اور اجتماعی ذمہ داری کے ذریعے ہندوستان توانائی کے تحفظ میں ایک رہنما رہے گا اور ایک سرسبز مستقبل کے مقاصد کو حاصل کرے گا۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالواحد