حیدرآباد میں میٹرو اور بسیں اب رات 2 بجے تک چلیں گی
حیدرآباد، 14 دسمبر (ہ س)۔حیدرآباد کا ٹرانسپورٹ سسٹم ایک بڑی تبدیلی کی جانب بڑھ رہا ہے کیونکہ حکومت نے اعلان کیاہے کہ میٹرو اور بس سروسز اب رات 2 بجے تک چلائی جائیں گی۔ یہ قدم ریاست کے نائٹ ٹائم کیپیٹل اور نیٹ زیرو سٹی وژن کا اہم حصہ ہے، جس کا مقصد
حیدرآباد میں میٹرو اور بسیں اب رات 2 بجے تک چلیں گی


حیدرآباد، 14 دسمبر (ہ س)۔حیدرآباد کا ٹرانسپورٹ سسٹم ایک بڑی تبدیلی کی جانب بڑھ رہا ہے کیونکہ حکومت نے اعلان کیاہے کہ میٹرو اور بس سروسز اب رات 2 بجے تک چلائی جائیں گی۔ یہ قدم ریاست کے نائٹ ٹائم کیپیٹل اور نیٹ زیرو سٹی وژن کا اہم حصہ ہے، جس کا مقصد نائٹ شفٹ ملازمین، سیاحوں، طلبہ اور شہری سروسز سے وابستہ ورکروں کو بہتر اور محفوظ سفری سہولت فراہم کرنا ہے۔

اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں شہر کے آٹھ اہم نائٹ زونز کی نشاندہی کی گئی ہے، جہاں رات کے اوقات میں سرگرمیوں، ٹرانسپورٹ اور کاروبار کو فروغ دیا جائے گا۔یہ آٹھ نائٹ زونز درج ذیل ہیں:

گچی باؤلی، مادھا پور، جوبلی ہلز، بنجارہ ہلز، ٹینک بنڈ، پرانا شہر (چارمینار)، فائنانشل ڈسٹرکٹ اور آرجی آئی اے ایئرپورٹ کاریڈور ۔

تجویز کردہ ماڈل کے مطابق جوبلی ہلز اور بنجارہ ہلز میں ریٹیل اور کمرشل اسٹورز رات 2:30 بجے تک کھلے رہ سکتے ہیں،جبکہ چارمیناراور نیکلس روڈ جیسے سیاحتی مقامات 1:30 بجے تک فعال رہنے کی امید ہے۔ اس اسٹرکچرڈ پالیسی کامقصد سہولت، معاشی ترقی اور شہری تحفظ کے درمیان توازن قائم کرناہے۔

اس نائٹ ٹائم کیپیٹل پالیسی کو تین مراحل میں نافذ کیا جائے گا۔پہلے تین ماہ صرف ویک اینڈز پر پائلٹ فیز کے طور پر چلایا جائے گا، جہاں گچی باؤلی، مادھاپور اور چارمینار جیسے نان الکوحل زونز میں ٹرانسپورٹ سروسز بڑھائی جائیں گی۔

چوتھے سے چھٹے ماہ کے دوران جوبلی ہلز اور ہائی ٹیک سٹی میں فائیو اسٹار ہوٹلوں کے آس پاس کنٹرولڈ الکوحل زونز کو فعال کیاجائے گا۔

ساتویں سے بارہویں ماہ تک تمام آٹھ نائٹ کاریڈور پوری طرح رات کے سسٹم میں شامل ہو جائیں گے، جن میں نئے حفاظتی انتظامات، پولیسنگ، اور اسمارٹ موبیلیٹی پروٹوکول بھی شامل ہوں گے۔ وزیر اعلی اے ریونت ریڈی اس حوالے سے جلد باضابطہ اعلان متوقع ہے۔اس وقت حیدرآباد میٹرو رات 11 بجے بند ہوجاتی ہے، مگر نئے نظام کے تحت میٹرو 2 بجے رات تک چلے گی،جبکہ ٹی ایس آر ٹی سی بھی اہم روٹس پر 2 بجے تک بسیں چلائے گا۔ اس سے آئی ٹی اور کارپوریٹ ملازمین، ایئرپورٹ ٹراویلرز، ہوٹل انڈسٹری کے ورکرز اور سیاحوں کو بڑی سہولت ملے گی۔

ریاست کے نیٹ زیرو سٹی ہدف کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹی ایس آر ٹی سی تیزی سے الیکٹرک بس سسٹم کی طرف منتقل ہو رہی ہے۔ دسمبر 2025 تک 810 الیکٹرک بسیں ریاست میں فعال ہیں، جن میں سے 300 صرف حیدرآباد میں چل رہی ہیں۔10 دسمبر کو رانی گنج ڈپو سے 65 نئی ای وی بسیں شامل کی گئیں، جبکہ مزید 175 ای وی بسیں جنوری کے آخر تک پہنچ جائیں گی، جس سے شہر کی کل فلیٹ 540 الیکٹرک بسیں ہوجائیں گی۔2027 تک 2,800 ای وی بسیں شامل کرنے اور او آر آر کے اندر ڈیزل بسوں کو مکمل طور پر بند کرنے کا ہدف مقرر ہے۔

اگرچہ الیکٹرک بسوں میں اضافہ ہورہا ہے، مگر شہر کو اب بھی شدید بس قلت کا سامنا ہے۔ حیدرآباد میں یومیہ 3,200 بس سروسز چلتی ہیں جن سے 24 لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں، مگر اصل ضرورت 6,000 بسوں کی ہے۔ مہالکشمی خواتین مفت سفر اسکیم سے سفر کرنے والی خواتین کی تعداد دوگنی ہوگئی ہے، جس سے موجودہ فلیٹ پر دباؤ مزید بڑھ گیا ہے۔

نائٹ ٹائم اکانومی یعنی شام 6 بجے سے صبح 6 بجے تک کی معاشی سرگرمی اس نئی پالیسی کے بعد بہت تیزی سے بڑھے گی۔2025 میں نائٹ ٹائم اکانومی کی قدر 8,500 کروڑ روپے ہے، جو 2031 تک 26,011 کروڑ روپے تک پہنچنے کا امکان ہے، یعنی 20.4% CAGR۔ اس سے 2.1 سے 2.4 لاکھ نئی ملازمتیں پیداہونے کی توقع ہے، جن میں ہاسپیٹیلٹی،فوڈ اینڈ بیوریجز، ریٹیل، انٹرٹینمنٹ، ٹرانسپورٹیشن اور اربن سروس سیکٹر شامل ہیں۔2031 تک نائٹ ٹائم اکانومی ریاست کی مجموعی جی ایس ڈی پی میں 2.9% سے 3.1% تک حصہ ڈال سکتی ہے۔

میٹرواور بسوں کو رات 2 بجے تک چلانے کا یہ فیصلہ حیدرآباد میں ایک بڑی شہری اصلاحات کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ اس سے نہ صرف شہریوں کے لیے محفوظ اور آسان سفر ممکن ہوگا بلکہ شہر کی نائٹ لائف، معیشت اور گرین ٹرانسپورٹ وژن کو بھی زبردست تقویت ملے گی۔ حیدرآباد کو بھارت کی پہلی حقیقی نائٹ ٹائم کیپیٹل (Nighttime Capital) بنانے کے سفر میں یہ قدم فیصلہ کن ثابت ہوسکتا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande