
کولکاتہ/حیدرآباد، 14 دسمبر (ہ س)۔
ہندوستانی فٹ بال کی محبت ہمیشہ جذبات، جوش اور جذبے سے وابستہ رہی ہے۔ فٹبال کے عالمی لیجنڈ لیونل میسی جب ہندوستان کا دورہ کرتے ہیں تو یہ جوش و خروش بڑھ جاتا ہے۔ لیکن صرف جذبات ہی کافی نہیں ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر کسی ملک کی ساکھ کو برقرار رکھنے کے لیے مضبوط اور ذمہ دار انتظامیہ بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ میسی کے دورہ بھارت نے اس سچائی کو اجاگر کیا۔
میسی کے ایونٹ کے دوران کولکاتہ اور حیدرآباد کے تجربات نے انتظامی کارکردگی اور غفلت کے درمیان واضح فرق کو ظاہر کیا۔ جہاں کولکاتہ میں انتظامات تباہ ہوگئے، حیدرآباد نے نظم و ضبط اور منصوبہ بند انتظام کی ایک مثال قائم کی۔
کولکاتہ، جو اپنی بھرپور فٹ بال روایت کے لیے جانا جاتا ہے، نے میسی کے ایونٹ کے دوران بڑے پیمانے پر افراتفری کا مشاہدہ کیا۔ درست ٹکٹ ہونے کے باوجود شائقین کی بڑی تعداد سٹیڈیم میں داخل نہ ہو سکی۔ بہت سے مقامات پر سیکورٹی کمزور تھی، اور دوسروں پر رہنمائی کا فقدان تھا۔ ہجوم پر قابو پانے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں تھا، جس کی وجہ سے صورتحال مزید بگڑ گئی۔ صورتحال اس قدر سنگین ہو گئی کہ منتظمین کو تقریب کو قبل از وقت ختم کرنا پڑا۔
یہ واقعات بین الاقوامی میڈیا تک پہنچے جس سے ہندوستان کی ایونٹ مینجمنٹ اور انتظامی صلاحیتوں پر سوالات اٹھے۔ یہ صورتحال نہ صرف کولکاتہ بلکہ پورے ملک کے لیے پریشان کن تھی۔
اس کے برعکس حیدرآباد میں میسی کا ایونٹ مکمل طور پر منظم اور نظم و ضبط کے ساتھ منعقد ہوا۔ انتظامیہ نے سابقہ غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے وسیع پیمانے پر تیاریاں کیں۔ اسٹیڈیم میں داخلہ ہموار تھا، اور سیکیورٹی اہلکار، پولیس اور رضاکار اپنے فرائض میں چوکس نظر آئے۔ زیادہ ہجوم کے باوجود حالات قابو میں رہے۔ تماشائیوں نے اپنی مقررہ نشستوں پر بیٹھ کر تقریب سے لطف اندوز ہوئے۔ میسی بھی مکمل طور پر آرام دہ نظر آئے اور مداحوں سے مسکراہٹ کے ساتھ بات چیت کی۔
مختلف رپورٹس کے مطابق حیدرآباد کی کامیاب میزبانی نے بین الاقوامی سطح پر ہندوستان کی شبیہ کو مضبوط کیا۔
کولکاتہ اور حیدرآباد کے تجربات صاف ظاہر کرتے ہیں کہ وقار صرف بڑے ناموں کو مدعو کرنے سے نہیں بنتا۔ احترام اور اعتماد نظم و ضبط، شفافیت اور موثر انتظامی منصوبہ بندی کے ذریعے حاصل کیا جاتا ہے۔ جہاں غفلت اور انتشار غالب ہو وہاں ناکامی یقینی ہے۔ دریں اثنا، اچھی طرح سے منصوبہ بندی کی تیاری اور جوابدہی کامیابی کی کنجی ہیں۔
میسی کا دورہ صرف کھیلوں کا ایونٹ نہیں تھا بلکہ ہندوستان کی انتظامی صلاحیتوں کا امتحان بھی تھا۔ کولکاتہ اس ٹیسٹ میں ناکام رہا جبکہ حیدرآباد نے قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ