
گونڈیا ، 14 دسمبر(ہ س)۔
گونڈیا ضلع میں ہفتہ کے روز نکسلی تحریک کو ایک
اور دھچکا اس وقت لگا جب تین نکسلیوں نے ہتھیار ڈال کر خودسپردگی اختیار کر لی۔
حکام نے اتوار کو بتایا کہ ان تینوں افراد کے سروں پر مجموعی طور پر بیس لاکھ روپے
کا انعام مقرر تھا اور وہ طویل عرصے سے سیکورٹی اداروں کو مطلوب تھے۔
سرکاری
ذرائع کے مطابق خودسپردگی کرنے والوں میں دریکاسا ایریا کمیٹی کے کمانڈر روشن عرف
مارا ایریا ویدجا شامل ہے، جس کی عمر پینتیس سال ہے اور اس کا تعلق چھتیس گڑھ کے بیجاپور
ضلع کے میندری سے ہے۔ اس کے علاوہ سبھاش عرف پوجا بندو راوا، عمر چھبیس سال، ساکن
ویرا پلی، اسور تعلقہ، ضلع بیجاپور، اور رتن عرف منکو اوما پویام، عمر پچیس سال،
ساکن ریکھپال، ضلع نارائن پور نے بھی گونڈیا میں سپرنٹنڈنٹ آف پولیس گورکھ بھامرے
کے سامنے ہتھیار ڈالے۔
عہدیداروں
نے بتایا کہ روشن عرف مارا ایریا ویدجا کے سر پر آٹھ لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا
تھا، جب کہ سبھاش عرف پوجا بندو راوا اور رتن عرف منکو اوما پویام پر چھ، چھ لاکھ
روپے کے انعامات مقرر تھے۔ تینوں نکسلی مختلف کارروائیوں میں مبینہ طور پر ملوث
رہے ہیں۔
حکام نے
اس موقع پر یہ بھی بتایا کہ اس سے قبل اٹھائیس نومبر کو ماؤنوازوں کی خصوصی زونل
کمیٹی کے رکن وکاس عرف رمیش سیانا بھاسکر اور اس کے ساتھ دس دیگر نکسلیوں نے بھی
گونڈیا پولیس کے سامنے خودسپردگی کی تھی، جس سے ضلع میں نکسلی سرگرمیوں کے خاتمے کی
کوششوں کو تقویت ملی۔
ریاستی
عہدیداروں کے مطابق حکومت کی پالیسی کے تحت خودسپردگی اختیار کرنے والے نکسلیوں کو
بازآبادکاری کی سہولت فراہم کی جائے گی، تاکہ وہ ہتھیار چھوڑ کر پُرامن شہری زندگی
اختیار کر سکیں۔
ہندوستھان
سماچار
--------------------
ہندوستان سماچار / جاوید این اے