انجیکشن سے ہونے والی موت کا معمہ حل، چندرائن گٹہ پولیس کی اہم کارروائی
حیدرآباد، 11 دسمبر (ہ س)۔ چندرائن گٹہ پولیس نے اٹری نیئم 25 ملی گرام انجیکشن کے استعمال سے ہونے والی دو نوجوانوں کی مشتبہ موت کے کیس کو کامیابی کے ساتھ حل کرلیا۔ اس واقعے میں سید عرفان (29) اور جہانگیر خان (25) کی موت اُس وقت ہوئی جب انہوں نے غیر
انجیکشن سے ہونے والی موت کا معمہ حل، چندرائن گٹہ پولیس کی اہم کارروائی


حیدرآباد، 11 دسمبر (ہ س)۔ چندرائن گٹہ پولیس نے اٹری نیئم 25 ملی گرام انجیکشن کے استعمال سے ہونے والی دو نوجوانوں کی مشتبہ موت کے کیس کو کامیابی کے ساتھ حل کرلیا۔ اس واقعے میں سید عرفان (29) اور جہانگیر خان (25) کی موت اُس وقت ہوئی جب انہوں نے غیر قانونی طور پر حاصل کردہ بیہوشی کی دوا کا انجیکشن لیا، جس کے بعد وہ فاروقِ اعظم مسجد کے قریب گر پڑے۔تحقیقات میں سامنے آیا کہ دونوں نوجوان ٹرمن انجیکشن کے عادی تھے اور 2–3 دسمبر 2025 کی رات اپنے ذرائع کے ذریعے اٹری نیئم وائلز کا انتظام کیا، جو بالآخران کی موت کا سبب بنے۔پولیس نے اس کیس میں پانچ ملزمین کو گرفتار کیا ہے، جن میں سپلائر، دلال اور وہ اسپتال عملہ شامل ہے جو دوا کی چوری اور غفلت کے ذمہ دار تھے۔

اے بی ایس ہاسپٹل کے آپریشن تھیٹر سے اٹری نیئم وائلز کی چوری کی گئی تھی، جنہیں ہاسپٹل انتظامیہ کی لاپرواہی کے باعث محفوظ نہیں رکھا گیا۔ہاسپٹل عملے نے بیہوشی کی ادویات کی حفاظت میں غفلت برتی اور ڈرگس اینڈ کاسمیٹکس ایکٹ Drugs & Cosmetics Act کی خلاف ورزی کی، جس کے نتیجے میں یہ مہلک دوا غلط ہاتھوں میں پہنچ گئی۔پولیس کی تحقیقات میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ ہاسپٹل انتظامیہ کی جانب سے کنٹرول شدہ دواؤں کی نگرانی نہایت ناقص تھی، جس کا فائدہ اٹھاکر ملزمین نے وائلز چرائیں اور انہیں غیر قانونی طور پر فروخت کیا۔یہ کارروائی اے سی پی اے سدھاکر اور ایس ایچ او آر گوپی کی نگرانی میں عمل میں آئی، جبکہ ایس آئی جے کرن کمار،( HNEW )ایچ این ای ڈبلیو انسپکٹر بالا سوامی اور دیگر ٹیموں نے اہم کردارادا کیا۔ پولیس نے بتایاکہ اس کیس کی بروقت اور درست نشاندہی پر متعلقہ افسران کو جلد ہی انعامات سے نوازا جائے گا۔ چندرائن گٹہ پولیس کی سوفٹ swift کارروائی نے نہ صرف اس خطرناک دوا کے غلط استعمال کے نیٹ ورک کو بے نقاب کیا بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنایاکہ آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جاسکے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande