راجہ سنگھ اب تیری الٹی گنتی شروع ہوگئی‘ منگل ہاٹ میں کالو سنگھ کا تبصرہ
حیدرآباد، 11 دسمبر (ہ س)۔ حیدرآباد کے منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن حدود میں گائو رکھشک کالوسنگھ کے خلاف سوشل میڈیاپر مبینہ دھمکی آمیز پیغامات کے معاملے میں ایک نیا مقدمہ درج کیاگیاہے۔ شکایت گزار منوج سنگھ نے پولیس کو بتایاکہ انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ک
راجہ سنگھ اب تیری الٹی گنتی شروع ہوگئی‘ منگل ہاٹ میں کالو سنگھ کے ریمارک


حیدرآباد، 11 دسمبر (ہ س)۔ حیدرآباد کے منگل ہاٹ پولیس اسٹیشن حدود میں گائو رکھشک کالوسنگھ کے خلاف سوشل میڈیاپر مبینہ دھمکی آمیز پیغامات کے معاملے میں ایک نیا مقدمہ درج کیاگیاہے۔ شکایت گزار منوج سنگھ نے پولیس کو بتایاکہ انہیں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے سنگین دھمکیاں موصول ہوئیں،جس کے بعد انہوں نے قانونی کارروائی کے لیے پولیس سے رجوع کیا۔پولیس نے شکایت ملتے ہی ایف آئی آر درج کر لی اور کالو سنگھ کو تھانے طلب کرکے ابتدائی پوچھ گچھ کا آغاز کیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری موادکے آن لائن شواہداکٹھے کیے جارہے ہیں، جن کی تکنیکی جانچ کے بعدکیس کو آگے بڑھایاجائےگا۔دوسری جانب کالو سنگھ نے خود پر لگائے گئے تمام الزامات کو مکمل طور پر مسترد کیاہے۔ ان کاکہناہے کہ مقامی ایم ایل اے راجہ سنگھ ان کے خلاف سیاسی بنیاد پر مقدمات درج کروارہے ہیں۔ کالو سنگھ نے دعویٰ کیاکہ انہیں بدنام کرنے کے لیے جان بوجھ کرجھوٹے کیسز ڈالے جارہے ہیں۔کالو سنگھ نے ایک ویڈیو پیغام میں سخت ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ ان کے خلاف شرپسند عناصر سوشل میڈیا بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ راجہ سنگھ کے حامی ان کے الفاظ اور کلپس کا غلط استعمال کر رہے ہیں تاکہ ان پر دباؤ ڈالا جاسکے۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وہ قانون کا احترام کرتے ہیں اور پولیس تحقیقات میں مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔پولیس نے ویڈیو میں سامنے آنے والی اشتعال انگیز زبان، دھمکی آمیز لہجے اور سیاسی حوالوں کے حصوں کا علیحدہ تکنیکی جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ یہ طے کیا جا سکے کہ آیا ان بیانات کا مقصد خوف و ہراس پھیلانا تھا یا وہ کسی ذاتی تنازعے کا حصہ ہیں۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق پولیس اس معاملے کو سنگین نوعیت کاسائبر دھمکی کیس سمجھتے ہوئے مزید شواہد اکٹھے کر رہی ہے۔ دونوں فریقوں کے بیانات کو ریکارڈ میں شامل کیا جا رہا ہے اورقانونی پہلوؤں کاباریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمدعبدالخالق


 rajesh pande