آنکھ میں تیزاب ڈالا، پرائیویٹ پارٹ کاٹ دیا، دوسرے کا ہاتھ الگ کیا، بہار کے سارن میں دو وحشیانہ قتل
سارن،11دسمبر(ہ س)۔ بہار کے سارن ضلع میں 24 گھنٹوں کے اندر دو قتل کی اطلاع ملی ہے،جسے سننے والوں کی بھی روح کانپ جائے ۔ پہلا واقعہ ضلع کے مانجھی تھانہ علاقہ سے سامنے آیا ہے۔ جس میں ایک شخص کے پرائیوٹ پارٹ کو کاٹ دیا گیا۔ پھر اسی آنکھ میں تیزب ڈال
آنکھ میں تیزاب ڈالا، پرائیویٹ پارٹ کاٹ دیا، دوسرے کا ہاتھ الگ کیا، بہار کے سارن میں دو وحشیانہ قتل


سارن،11دسمبر(ہ س)۔ بہار کے سارن ضلع میں 24 گھنٹوں کے اندر دو قتل کی اطلاع ملی ہے،جسے سننے والوں کی بھی روح کانپ جائے ۔ پہلا واقعہ ضلع کے مانجھی تھانہ علاقہ سے سامنے آیا ہے۔ جس میں ایک شخص کے پرائیوٹ پارٹ کو کاٹ دیا گیا۔ پھر اسی آنکھ میں تیزب ڈال دیا۔ دوسرا ریول گنج تھانہ علاقہ کا ہے۔ جس میں نوجوان کا ہاتھ کاٹ دیا گیاہے۔ ایک ہی دن میں دو قتل نے سارن ضلع میں دہشت کا ماحول پیدا کر دیا ہے۔ پہلا واقعہ سارن ضلع میں پیش آیا۔ مانجھی نگر پنچایت کے جنوبی ٹولہ علاقے میں ایک گھر میں ایک بزرگ کی لاش ملی ہے۔ اس شخص کی شناخت سورج پرساد (55 سال) کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق سورج پرساد کی آنکھ میں تیزاب ڈالاگیا، اس کی آنکھیں نکال دی گئیں اور پھر اسے چاقو مار کر قتل کر دیا گیا۔ لاش گھر میں چارپائی کے نیچے سے ملی۔بتایا جاتا ہے کہ خاندانی جھگڑے کی وجہ سے خاندان کے سبھی لوگ چھپرہ شہر میں کرائے کے مکان میں رہتے ہیں، جب کہ وہ اپنے گاؤں کے گھر میں اکیلا رہتا تھا، جہاں اسے قتل کر دیا گیا۔ مقتول کے بیٹے رتیش کمار نے بتایا کہ وہ گزشتہ 15 سالوں سے گھر اور کھیتی باڑی کر رہا تھا۔ فی الحال وہ قتل کے بارے میں غیر یقینی ہے۔سارن ضلع میں دوسرا واقعہ ریول گنج تھانہ علاقے کے تحت جاکھوا گاؤں میں پیش آیا۔ روہت کمار (25) کی لاش ریلوے ٹریک کے قریب ملی۔ گاؤں والوں کے مطابق نوجوان کا بایاں ہاتھ کاٹ دیا گیا اور پھر اسے گلا دبا کر قتل کر دیا گیا۔ مقامی لوگوں نے صبح لاش دیکھ کر پولیس کو اطلاع دی۔

جاکھوا گاؤں والوں نے بتایا کہ نوجوان گجرات میں ویلڈر کا کام کرتا تھا۔ وہ اپنی بہن کی شادی میں شرکت کے لیے چھپرہ میں اپنے گھر آیا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر تفتیش شروع کردی۔ موبائل فون بھی قبضے میں لے لیا گیا ہے۔ سارن کے ایس ایس پی ڈاکٹر کمار آشیش نے واقعہ کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ تفتیش شروع کر دی گئی ہے اور پولیس افسران کو ضروری ہدایات دے دی گئی ہیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande