امت شاہ نے اپوزیشن کے جج کے مواخذے کے اقدام پر تنقید کی۔
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س): مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز اپوزیشن پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مدراس ہائی کورٹ کے جج کے خلاف مواخذے کی تحریک آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹ بینک کو مطم
شاہ


نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س): مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کے روز اپوزیشن پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا کہ مدراس ہائی کورٹ کے جج کے خلاف مواخذے کی تحریک آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اپوزیشن جماعتیں اپنے ووٹ بینک کو مطمئن کرنے کے لیے عدلیہ پر غیر معمولی دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہیں۔

لوک سبھا میں انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران شاہ نے کہا کہ آزادی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب کسی جج نے فیصلہ دیا ہے اور پھر ان کے خلاف مواخذے کی تحریک لائی گئی ہے۔ وہ اپنے ووٹ بینک کو خوش کرنے کے لیے ہائی کورٹ کے جج کے خلاف مواخذے کی تحریک لا رہے ہیں۔ ان لوگوں نے اس پر دستخط کیے ہیں، اور ادھو ٹھاکرے نے بھی دستخط کیے ہیں۔ فیصلہ کیا ہے؟—ایک پہاڑی کی چوٹی پر چراغ جلانے کی ہدایات، جیسا کہ روایتی ہے۔ جج کے خلاف مواخذے کے معاملے میں ملک کے عوام اپوزیشن کا ساتھ نہیں دیں گے۔

امت شاہ نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی پر اس طرح کے حملے قابل قبول نہیں ہیں اور صرف سیاسی فائدے کے لیے ججوں کے خلاف کارروائی کرنے کی روایت شروع کرنا جمہوریت کے لیے مہلک ہوگا۔

وزیر داخلہ اس تحریک کا حوالہ دے رہے تھے، ایک مواخذے کا نوٹس جو اپوزیشن انڈی اتحاد کے 100 سے زیادہ ممبران پارلیمنٹ نے پیش کیا تھا، جس میں مدراس ہائی کورٹ کے جسٹس جی آر سوامیناتھن کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اپوزیشن کا الزام ہے کہ عدالت کے حکم سے مذہبی عقائد کے درمیان تنازعہ بڑھ سکتا ہے۔ جسٹس سوامی ناتھن نے حال ہی میں تروپرانکندرم پہاڑی پر واقع سبرامنیم سوامی مندر کے عہدیداروں کو قریبی درگاہ کے قریب لیمپ پوسٹ پر چراغ جلانے کی اجازت دینے کی ہدایت دی تھی۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande