
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س)۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی 15 سے 20 دسمبر تک یورپی ملک جرمنی کے دورے پر ہوں گے۔اس دوران وہ 17 دسمبر کو دارالحکومت برلن میں ہندوستانی برادری کے ارکان سے ملاقات کریں گے۔انڈین اوورسیز کانگریس کے صدر سیم پترودا بھی اس ملاقات میں ان کے ساتھ موجود ہوں گے۔ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کے اس غیر ملکی دورے پر بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈروں نے ناراضگی ظاہر کی ہے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس 19 دسمبر تک جاری رہے گا۔
کانگریس نے کہا کہ اس دوران راہل گاندھی پارٹی کو مضبوط کرنے، این آر آئی مسائل اور انڈین اوورسیز کانگریس کے کردار کو بڑھانے جیسے اہم مسائل پر ہندوستانی کمیونٹی کے لوگوں سے بات چیت کریں گے۔
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کے دورہ پر بی جے پی نے ناراضگی ظاہر کی۔ بی جے پی کے ترجمان شہزاد پوناوالا نے کہا، راہل گاندھی نے ایک بار پھر ثابت کیا ہے کہ ان کے لیے 'ایل او پی' (سیاست کے رہنما) کی اصطلاح کا مطلب 'سیاحت کا رہنما' اور 'جماعت کرنے والا رہنما' ہے۔ راہل گاندھی ایک غیر سنجیدہ سیاست دان ہیں اور ہمیشہ چھٹی کے موڈ میں رہتے ہیں۔
بی جے پی ایم پی تیجسوی سوریا نے کہا کہ راہول گاندھی ملک کے حقیقی رہائشی لیڈر نہیں ہیں اور اپنا زیادہ تر وقت بیرون ملک گزارتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران بیرون ملک سفر سیاست میں ان کے سنجیدہ انداز کو ظاہر کرتا ہے۔
مرکزی وزیر پرہلاد جوشی نے یہ بھی کہا کہ راہول گاندھی اکثر پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران بیرون ملک رہتے ہیں اور بعد میں انہیں بولنے کا موقع نہ ملنے کی شکایت کرتے ہیں۔ جیت کی صورت میں پارٹی کریڈٹ لیتی ہے اور ہار کی صورت میں سسٹم کو مورد الزام ٹھہرایا جاتا ہے۔
کانگریس پارٹی کی نمائندگی کرنے والی پرینکا گاندھی نے بی جے پی کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بھی بیرون ملک خاصا وقت گزارتے ہیں تو اپوزیشن لیڈر کے غیر ملکی دوروں پر سوال کیوں اٹھائے جا رہے ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی