گجرات کے عقیدت مندوں کی بس راجستھان میںٹرک سے ٹکرا گئی، 4 ہلاک
۔ مجموعی طور پر 28 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک احمد آباد، 10 دسمبر (ہ س)۔ گجرات کے عقیدت مندوں کے لئے راجستھان سے انتہائی افسوسناک خبر سامنے آئی ہے۔ سیکر ضلع کے فتح پور کے قریب منگل کی دیر رات کھاٹوشیام جی کے درشن کے لئے جا رہ
Sikar-RajBus-acciguj-Passeng


۔ مجموعی طور پر 28 افراد زخمی ہوئے جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک

احمد آباد، 10 دسمبر (ہ س)۔ گجرات کے عقیدت مندوں کے لئے راجستھان سے انتہائی افسوسناک خبر سامنے آئی ہے۔ سیکر ضلع کے فتح پور کے قریب منگل کی دیر رات کھاٹوشیام جی کے درشن کے لئے جا رہی ولساڈ (گجرات) کی ایک سلیپر بس کی ایک ٹرک سے خوفناک ٹکر ہو گئی ۔ اس المناک حادثے میں اب تک چار افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جب کہ 28 افراد زخمی ہیں۔ ان میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

اس خوفناک حادثے میں بس کے مسافر مینک پٹیل جو کہ ولساڈ کا رہنے والا تھا اور بس ڈرائیور کملیش چودھری جو کہ ڈونگری مہوا، سورت کا رہنے والا تھا، کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ ایک اور مسافر کی شناخت امت کے طور پر ہوئی ہے جو جھنجھنو کے باگڈ کا رہنے والا ہے۔ بس کنڈکٹر متیش کو تشویشناک حالت میں سیکر کے ایس کے اسپتال سے جے پور ریفر کیا گیا، لیکن بدھ کی صبح علاج کے دوران اس کی بھی موت ہوگئی۔ مجموعی طور پر 28 افراد زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 7 کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔

حادثے کا شکار ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق گجرات سے تھا۔ وہ جموں کے ویشنو دیوی مندر سے واپس آ رہے تھے اور راستے میں کھاٹو شیام جی مندر جانے کا منصوبہ بنایا تھا۔ انہوں نے کھاٹو میں رات گزارنے کا منصوبہ بنایا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی فتح پور میں یہ خوفناک حادثہ پیش آیا۔ زخمیوں کو سیکر اور قریبی اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے جہاں کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ ڈاکٹروں کی ٹیمیں مسلسل علاج میں مصروف ہیں۔

مرنے والوں میں گجرات پولیس کانسٹیبل مینک پٹیل بھی شامل ہے۔ وہ گزشتہ آٹھبرسوں سے پولیس فورس میں تھا اور اکثر اپنے خاندان کے ساتھ مذہبی یاترا پر جاتا تھا۔وہ اپنے والد جسونت بھائی، ماں کنچن بین، بھائی سنکیت، بھتیجے اور رشتہ داروں کے ساتھ اس سفر پر نکلا تھا۔ وہ سب ولساڈ سے روانہ ہوئےتھے۔

بس میں موجود شیلا بین نے بتایا کہ ہم میں سے زیادہ تر لوگ سو رہے تھے کہ اچانک زور دار جھٹکا لگا اور بس کے اندر چیخ وپکار مچ گئی۔سیکر کے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ پولیس تیج پال سنگھ نے بتایا کہ حادثہ خوفناک تھا۔ تین افراد موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ ایک اور زخمی بعد میں علاج کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ پندرہ شدید زخمیوں کو بہتر علاج کے لیے سیکر ریفر کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیس اور انتظامیہ پورے واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور عقیدت مندوں کی مدد کے لیے مسلسل کارروائی کر رہی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande