
نئی دہلی، 10 دسمبر (ہ س):۔
مرکزی وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے بدھ کو راجیہ سبھا میں کہا کہ حکومت ملک بھر کے سرکاری اسکولوں میں 50,000 نئی اٹل ٹنکرنگ لیبز (اے ٹی ایل) اگلے پانچ سالوں میں قائم کرے گی تاکہ اختراع کے جذبے کو فروغ دیا جاسکے۔
اتر پردیش سے بی جے پی کے رکن تیجویر سنگھ کے ڈیجیٹل کلاس رومز، ہنر پر مبنی تعلیم، اور اساتذہ کی صلاحیت کی تعمیر سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے، پردھان نے کہا کہ اگرچہ اسکولی تعلیم بنیادی طور پر ریاستی مضمون ہے، مرکزی حکومت سمگر شکشا اسکیم کے تحت ریاستوں کو مالی مدد فراہم کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کے بجٹ میں اسکولی تعلیم کی جدید کاری کو تیز کرنے کے لیے کئی پرجوش اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے۔ اگلے ایک سے دو سالوں میں، ملک کے تمام سیکنڈری (گریڈ 9 سے 12) سرکاری اسکولوں کو براڈ بینڈ اور بھارت نیٹ کے ذریعے انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی فراہم کی جائے گی۔ اسکولوں کو عالمی ڈیجیٹل نیٹ ورک سے مربوط کرنے کے لیے ضروری مالیاتی انتظامات کیے گئے ہیں۔
وزیر تعلیم نے کہا کہ تقریباً 10,000 اٹل ٹنکرنگ لیبز اس وقت کام کر رہی ہیں، اور اگلے پانچ سالوں میں اس تعداد کو 50,000 تک بڑھا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا تعلیمی نظام مستقبل میں تیزی سے ٹیکنالوجی پر مبنی ہوگا۔
پردھان نے کہا کہ اساتذہ کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ضلعی سطح کے ڈی آئی ای ٹی اداروں کو مضبوط کیا جا رہا ہے، اور اساتذہ کی تعلیم کے لیے ایک نیا نصاب اور طریقہ کار تیار کیا جا رہا ہے، جو صلاحیت کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرے گا۔
ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں، انہوں نے کہا کہ ملک کے ہر بچے تک ایڈٹیک کے فوائد پہنچانا حکومت کی ترجیح ہے، اور مرکزی حکومت اس مقصد کے لیے تندہی سے کام کر رہی ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ