
مدھیہ پردیش کے پنا میں معذور کسان کی قسمت چمکی، 3.39 کیرٹ کا بیش قیمتی ہیرا ملا
پنا، 10 دسمبر (ہ س)۔ مدھیہ پردیش کی رتن گربھا نگری پنا میں نہ جانے کب کس کی قسمت چمک جائے، کہا نہیں جا سکتا۔ یہاں کی کانوں میں آج بھی بیش قیمتی ہیرے موجود ہیں۔ کھدائی کے دوران یہ ہیرے جن کو ملتے ہیں، ان کی قسمت بدل جاتی ہیں۔ ایسے ہی کھجوراہو رہائشی معذور کسان راجیندر سنگھ بندیلا کی بھی قسمت بھی چمک گئی ہے، جب انہیں اتھلی کان سے بیش قیمتی 3.39 کیرٹ کا جیمس کوالٹی کا ہیرا ملا ہے۔
دراصل، راجیندر بندیلا تقریباً ڈیڑھ سال پہلے فالج کا شکار ہو گئے تھے۔ علاج سے کافی حد تک ٹھیک تو ہو گئے، لیکن بھاری محنت والے کام نہیں کر پاتے تھے۔ اسی وجہ سے انہوں نے کرشنا کلیان پور پٹی میں پٹہ لے کر چھوٹی کان شروع کی۔ انہیں گزشتہ روز یعنی منگل کو کھدائی کے دوران 3.39 کیرٹ کا جیمس کوالٹی ہیرا ملا، جسے انہوں نے بدھ کو ضابطے کے مطابق پنا کے ہیرا دفتر میں جمع کرایا ہے۔ اس ہیرے کی متوقع قیمت تقریباً 10 لاکھ روپے بتائی جا رہی ہے۔
بندیلا اس ہیرے کو اپنے ایہٹ دیو جگل کشور جو کی کرپا مانتے ہیں۔ ان کا سپنا ہے کہ نیلامی سے ملنے والی پوری رقم کو پھر سے کان میں سرمایہ کاری کریں، تاکہ ایک دن بڑے ہیروں کی فہرست میں ان کا نام سب سے اوپر درج ہو۔ بدھ کی دوپہر تقریباً 2.30 بجے کسان بندیلا نے اس ہیرے کو ہیرا دفتر میں جمع کر دیا۔ اب انہیں اس ہیرے کی نیلامی کا انتظار ہے، جس سے ملی رقم کے ساتھ وہ اپنی زندگی کی نئی شروعات کر سکیں۔
ہیرا دفتر کے پارکھ انوپم سنگھ نے بتایا کہ ملا ہوا پتھر جیمس کوالٹی کا ہے، جس کی بین الاقوامی بازار میں اچھی ڈیمانڈ رہتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ دفتر کی تاریخی فہرست میں صرف انہی کان کنوں کے نام جوڑے جاتے ہیں، جنہیں 10 کیرٹ سے زیادہ وزن کا اور اعلیٰ زمرے کا ہیرا ملتا ہے۔ ریکارڈ کے مطابق دفتر میں اب تک جمع سب سے بڑا ہیرا 44.55 کیرٹ کا ہے، جو سال 1961 میں رسول محمد کو ملا تھا۔ اس کے بعد 42.59 کیرٹ کا ہیرا سال 2017–18 میں موتی لال پرجاپتی کے ذریعے جمع کیا گیا تھا۔ کسان راجیندر سنگھ بندیلا امید کر رہے ہیں کہ ان کی یہ کھوج آگے انہیں اور بڑی کامیابی دلائے گی۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن