
پٹنہ، 09 نومبر (ہ س)۔
بہار اسمبلی انتخاب کے دوسرے مرحلے میں اتر پردیش کے نائب وزیراعلیٰ اور بہار انتخاب کے شریک انچارج کیشو پرساد موریا نے مہاگٹھ بندھن پر شدید حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کچھ نہیں، بلکہ ایک دوسرے کی ٹانگ کھینچنے اور دھوکہ بازی کا کھیل ہے۔ اس کے تین کھلاڑی ہیں — راہل گاندھی، تیجسوی یادو اور اکھلیش یادو۔ ان تینوں کی اپنی اپنی ڈھپلی اور اپنا اپنا راگ ہے۔
مہاگٹھ بندھن کی اندرونی سیاست پر نشانہ سادھتے ہوئے کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ راہل گاندھی کسی بھی قیمت پر نہیں چاہتے کہ دونوں یادو وزیراعلیٰ بنیں۔ وہ دونوں کی لاٹھی توڑ کر اپنا پنجہ مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ سیاست میں کھیلے کھائے یادو بھائی بھی کم استاد نہیں ہیں۔ وہ بھی کسی قیمت پر راہل گاندھی کو وزیراعظم بنتے نہیں دیکھنا چاہتے۔ یعنی یہ اتحاد نہیں، ٹنگڑی مارنے والوں کا کلب ہے۔
کیشو پرساد موریا نے مہاگٹھ بندھن کے تینوں نشانات پر بھی طنز کیا۔ انہوں نے کہا — لالٹین بجھ چکی ہے، سائیکل پنچر ہے اور پنجے میں اب کوئی دم خم نہیں بچا۔ عوام نے ان نشانات کو بار بار آزمایا اور اب ان سے بیزار ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہار کی عوام اب ترقی، روزگار اور مستحکم حکومت چاہتی ہے، نہ کہ آپسی جھگڑوں اور فریب کی سیاست۔
کیشو پرساد موریا نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن کے یہ تین چہرے اعتماد کی سیاست نہیں کرتے، بلکہ ذاتی مفاد اور عظمت کی خواہش کی سیاست کرتے ہیں۔ راہل گاندھی کا ایجنڈا صرف اپنے پنجے کو مضبوط کرنا ہے۔ تیجسوی یادو اپنے خاندان کی سیاست سے باہر نہیں نکل پائے ہیں اور اکھلیش یادو ہر انتخابات میں اتحاد بنا کر پھر اسے توڑ دیتے ہیں۔ یہ تینوں عوام کو صرف خواب دکھاتے ہیں، حل نہیں دیتے۔
نائب وزیراعلیٰ موریا نے دعویٰ کیا کہ بہار میں این ڈی اے حکومت کے حوالے سے عوام میں جوش و خروش ہے۔ وزیراعظم مودی کی قیادت میں ملک آگے بڑھ رہا ہے اور نتیش کمار کی قیادت میں بہار ترقی کر رہا ہے۔ اسی وجہ سے اپوزیشن اب فریب پھیلانے اور جھوٹی تشہیر پر اتر آئی ہے۔ لیکن — بہار کی عوام بہت سمجھدار ہے، وہ ترقی کے ساتھ ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن