



بھوپال، 09 نومبر (ہ س)۔
لوک سبھا میں حزبِ اختلاف لیڈر اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے مدھیہ پردیش کے اپنے دو روزہ دورے کے دوسرے دن، اتوار کی صبح مشہور سیاحتی مقام پچمڑھی کی خوبصورت وادیوں میں جنگل سفاری کی۔ اس دوران وہ پچمڑھی کے قدرتی حسن سے لطف اندوز ہوئے۔ اسی موقع پر انہوں نے میڈیا سے گفتگو کی اور ووٹوں کے حوالے سے ایک متنازعہ مسئلہ اٹھاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی اور الیکشن کمیشن پر نشانہ سادھا۔
دراصل، راہل گاندھی کا جنگل سفاری کا پروگرام ہفتے کی رات تقریباً طے کیا گیا تھا۔ اس کے بعد رات بھر تیاری کی گئی۔ راہل گاندھی اتوار کی صبح 6.14 بجے روی شنکر بھون سے اپنے قافلے کے ساتھ روانہ ہوئے اور ستپوڑا ٹائیگر ریزرو کے پنار پانی گیٹ پہنچے، جہاں سے راہل گاندھی اور جیتو پٹواری نے جپسی میں بیٹھ کر سفاری کا آغاز کیا۔ وہ کھلی جیپ میں پنار پانی اور بارا سیل تک کا سیر کیا۔ اس دوران انہوں نے تقریباً 10 کلو میٹر کا فاصلہ طے کیا۔
جنگل سفاری کے لیے سیکورٹی کے پختہ انتظامات کیے گئے تھے۔ سفاری کے قافلے میں پانچ جپسی اور ایک فاریسٹ کیمپر وہیکل شامل تھی۔ ستپوڑا ٹائیگر ریزرو (ایس ٹی آر) کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر سنجیو شرما اور رینجر وویک تیواری بھی اس ٹیم کے ساتھ موجود تھے۔ پنار پانی گیٹ سے شروع ہونے والی سفاری میں گھوڑانال، بتکچھار، نیمگھان اور پنار پانی جیسے اہم پوائنٹس شامل تھے۔ اس کے بعد وہ واپس روی شنکر بھون لوٹے۔ روی شنکر بھون میں پارٹی عہدیداروں سے بات چیت کے بعد راہل گاندھی، گاندھی چوک پہنچے، جہاں انہوں نے مہاتما گاندھی کے مجسمے پر گلہائے عقیدت نذر کئے۔ وہاں موجود بچوں سے بھی ملاقات کی۔
جنگل سفاری سے واپس آنے کے بعد راہل گاندھی نے میڈیا سے گفتگو میں ضلع صدور کی تربیت کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے ووٹ چوری کا مسئلہ اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے وقت میں مدھیہ پردیش میں بھی ایسے معاملے سامنے لائیں گے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ’’ہریانہ والا پریزنٹیشن آپ نے دیکھا ہوگا، وہاں 25 لاکھ ووٹوں کی چوری ہوئی۔ ڈیٹا دیکھنے کے بعد میرا خیال ہے کہ مدھیہ پردیش میں بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ مہاراشٹر اور چھتیس گڑھ میں بھی یہی ہوا۔ یہ بھارتیہ جنتا پارٹی اور الیکشن کمیشن کا سسٹم ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس اور بھی ثبوت ہیں، جنہیں ہم آہستہ آہستہ پیش کریں گے۔ اصل مسئلہ ووٹ چوری کا ہے، جسے اب ایس آئی آر کے ذریعے چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت پر حملہ ہو رہا ہے، بابا صاحب کے آئین پر حملہ ہو رہا ہے، جس سے ملک کو بہت بڑا نقصان پہنچ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مدھیہ پردیش میں بھی ہم ان معاملات کا انکشاف کریں گے۔ ہمارے پاس اس سے متعلق بہت سی معلومات موجود ہیں۔ ضلع صدور سے بھی اچھا فیڈ بیک ملا ہے۔
ہندوستھان سماچار
---------------
ہندوستان سماچار / انظر حسن