وزیر اعظم کا ویژن، اتراکھنڈ کو دنیا کی روحانی راجدھانی بنانے کی تجاویز
دہرادون، 9 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اتراکھنڈ کے ماضی اور حال کا ذکر کرتے ہوئے مستقبل کے مضبوط اتراکھنڈ کی مضبوط بنیاد رکھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اتراکھنڈ کی حقیقی شناخت اس کی روحانی طاقت میں ہے اور اسی طاقت کی بنیاد پر اتراکھنڈ خود ک
اتراکھنڈ


دہرادون، 9 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اتراکھنڈ کے ماضی اور حال کا ذکر کرتے ہوئے مستقبل کے مضبوط اتراکھنڈ کی مضبوط بنیاد رکھی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اتراکھنڈ کی حقیقی شناخت اس کی روحانی طاقت میں ہے اور اسی طاقت کی بنیاد پر اتراکھنڈ خود کو دنیا کی روحانی راجدھانی کے طور پر قائم کر سکتا ہے۔ اسے حاصل کرنے کے لیے مندروں، آشرموں، روحانی علم اور یوگا مراکز کو عالمی نیٹ ورک سے جوڑ کر ایک نیا اتراکھنڈ بنایا جائے گا۔

اتراکھنڈ ریاست کے قیام کے 25 سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم مودی نے اتراکھنڈ کے عوام کے سامنے اگلے 25 سال کا ویژن پیش کیا۔ وزیر اعظم نے اتراکھنڈ کو اعلیٰ سطح پر لے جانے کا ہدف طے کرنے اور اسے حاصل کرنے کی سمت کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ صحت مندی کے لیے یہاں سے جڑی بوٹیوں اور آیورویدک ادویات کی مانگ میں اضافے کے امکان پر غور کرتے ہوئے، انہوں نے ریاست کے ہر اسمبلی حلقے میں یوگا سنٹر، آیوروید سنٹر، نیچروپیتھی انسٹی ٹیوٹ، ہوم اسٹے پیکیج پر کام کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ اس سے ہندوستان اور بیرون ملک کے سیاح اتراکھنڈ کی طرف راغب ہوں گے۔

وزیر اعظم نے دیو بھومی اتراکھنڈ کو ہندوستان کی روحانی دھڑکن قرار دیا۔ گنگوتری، یمونوتری، کیدارناتھ، بدری ناتھ، جاگیشور اور کیلاش آستھا کے مراکز ہیں، جہاں ہر سال لاکھوں عقیدت مند آتے ہیں۔ ان کا سفر عقیدت کا راستہ کھولتا ہے، اور وہ نئی توانائی کا تجربہ کرتے ہیں۔ عقیدت کا یہی راستہ اتراکھنڈ کی معیشت میں نئی ​​توانائی ڈالے گا۔

وزیر اعظم نے، اتراکھنڈ کی ترقی کو جوڑتے ہوئے، آج اسٹیج پر مستقبل کے لیے ایک روڈ میپ کا خاکہ پیش کیا۔ یاترا کے ساتھ ساتھ انہوں نے ہوم اسٹے اسکیم کو مزید مضبوط بنانے پر زور دیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جو لوگ ایک بار گھریلو ماحول میں چوڑا، ارسا، چاول اور جھنگوڑہ کھیر کھاتے ہیں، وہ خوشی انہیں بار بار اتراکھنڈ کی طرف کھینچ لے گی۔

ریاست میں ترقی کے ویژن کو واضح کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اتراکھنڈ کے میلوں جیسے نندا دیوی میلے، باگیشور اترائیانی میلے، دیویدھورا، شروانی اور بٹر فیسٹیول کو دنیا کے نقشے پر لانے کے لیے کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ یہاں کے مقامی میلوں اور تہواروں کو دنیا کے نقشے پر لانے کے لیے ایک ضلع، ایک فیسٹیول یعنی ایک ضلع ایک میلہ جیسی مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ اتراکھنڈ کی مستقبل کی ترقی کی تصویر بناتے ہوئے وزیر اعظم نے بیدو اور کیوی پھلوں کو بھی ترقی کا محور قرار دیا۔ انہوں نے پہاڑی اضلاع کو باغبانی کا مرکز بنانے پر توجہ دینے کا منتر دیا۔ بلو بیری، کیوی، جڑی بوٹیوں اور ادویاتی پودوں کو مستقبل کی کھیتی قرار دیتے ہوئے انہیں اپنانے پر زور دیا۔

بدری گائے کے گھی اور بیدو کی بہترین مصنوعات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بیدو پھل پہاڑی دیہاتوں سے باہر کی منڈیوں تک پھیل رہا ہے۔ اس سے بنی مصنوعات پر ٹیگ جہاں بھی جائیں گے اتراکھنڈ کی شناخت لے کر جائیں گے۔ وزیر اعظم نے ہمالیہ کے ایوان کو مزید تحریک دینے کے ساتھ ساتھ ہمہ موسمی سیاحت کے آگے بڑھنے کا راستہ بننے کے امکانات کا اظہار کیا۔ انہوں نے اتراکھنڈ کو شادی کی منزل اور سرمائی سفر کے طور پر فروغ دینے کی ضرورت پر بھی روشنی ڈالی۔ یہ اتراکھنڈ کی اقتصادی ترقی کا محور بن سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر اتراکھنڈ مستقبل کے ان منصوبوں کو لاگو کرتا ہے تو یہ ملک کی سب سے خوشحال اور ترقی یافتہ ریاست بن جائے گی۔ انہوں نے اتراکھنڈ کے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ 2047 تک اتراکھنڈ کو ہندوستان کی سب سے طاقتور ریاست بنانے کا عزم کریں۔

---------------

ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی


 rajesh pande