اتراکھنڈ میں دنیا کی روحانی راجدھانی بننے کی صلاحیت ہے:وزیراعظم
نئی دہلی، 9 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہرادون میں ریاست اتراکھنڈ کے قیام کی سلور جوبلی تقریبات میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج اتراکھنڈ مکمل طور پر بدل چکا ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ریاست دنی
اتراکھنڈ میں دنیا کی روحانی راجدھانی بننے کی صلاحیت ہے:وزیراعظم


نئی دہلی، 9 نومبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو دہرادون میں ریاست اتراکھنڈ کے قیام کی سلور جوبلی تقریبات میں شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ آج اتراکھنڈ مکمل طور پر بدل چکا ہے اور ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ریاست دنیا کا روحانی دارالحکومت بننے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ وزیراعظم نے اس موقع پر ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ بھی جاری کیا۔تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے 8,140 کروڑ روپے سے زیادہ کے مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ یہ منصوبے کلیدی شعبوں پر محیط ہیں، جن میں پینے کا پانی، آبپاشی، تکنیکی تعلیم، توانائی، شہری ترقی، کھیل اور مہارت کی ترقی شامل ہیں۔ اتراکھنڈ کی معیشت کے لیے اہداف طے کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سال بھر سیاحت کو ترقی دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا، اتراکھنڈ کی اصل طاقت اس کی روحانیت میں ہے۔ اگر اتراکھنڈ اپنا ذہن اس پر قائم کر لے تو یہ خود کو دنیا کی روحانی راجدھانی کے طور پر قائم کر سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے ’مقامی کے لیے آواز‘ کی وکالت کی اور اتراکھنڈ کو ملک میں شادی کی منزل کے طور پر ترقی دینے پر توجہ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت چار سے پانچ ایسے مقامات کو ترقی دے سکتی ہے۔ سیاحت کو فروغ دینے کے لیے وزیر اعظم نے یوگا، روحانیت اور صحت کی دیکھ بھال کو مربوط کرنے کا مشورہ دیا۔ریاست کے 25 سالہ سفر کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ریاست کی ڈبل انجن والی حکومت عوام کی بہتری کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ 25 سال پہلے اتراکھنڈ کا بجٹ 4000 کروڑ روپے تھا۔ آج یہ بڑھ کر ?1 لاکھ کروڑ سے زیادہ ہو گیا ہے۔ پچھلے 25 سالوں میں، اتراکھنڈ میں بجلی کی پیداوار چار گنا اور سڑکوں کی لمبائی دوگنی ہو گئی ہے۔ مزید برآں، انجینئرنگ کالجوں کی تعداد میں 10 گنا اضافہ ہوا ہے، اور میڈیکل کالجوں کی تعداد بھی ایک سے بڑھ کر 10 ہوگئی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande