
وارانسی، 9 نومبر (ہ س)۔ وارانسی، اترپردیش میں دریائے گنگا کا نظارہ اتوار کو اس وقت سنسنی خیز ہو گیا جب آئی اے ایف کا ایک بڑا کروز ہیلی کاپٹر اچانک منڈلانے لگا۔ دھند اور سرد موسم میں اس نظارے نے گھاٹ کے کنارے لوگوں کو کچھ دیر کے لیے دنگ کر دیا۔ تاہم، جلد ہی یہ واضح ہو گیا کہ یہ کوئی حقیقی واقعہ نہیں تھا، بلکہ نیشنل سکیورٹی گارڈ (این ایس جی) اور ہندوستانی فضائیہ کی طرف سے کی گئی ایک ہنگامی موک ڈرل تھی۔
اس مشق کا مقصد دریائے گنگا میں کسی بھی ہنگامی صورتحال یا دہشت گردانہ حملے کی صورت میں فوری ردعمل اور بچاؤ کی صلاحیت کو جانچنا تھا۔
کمانڈوز ہیلی کاپٹر سے کروز پر اترے۔
ریہرسل کے دوران روی داس گھاٹ کے قریب واقع گنگوتری کروز لائن کو مقام کے طور پر چنا گیا۔ موصول ہونے والی معلومات کی بنیاد پر کروز پر دہشت گردوں کے چھپے ہونے کی اطلاع تھی۔ اطلاع ملنے پر این ایس جی کمانڈوز نے گھاٹ اور کروز کے ارد گرد حفاظتی حصار قائم کیا۔ اسی دوران فضائیہ کا ایک ہیلی کاپٹر کروز کے اوپر اترا اور این ایس جی کے بہادر کمانڈوز رسیوں کا استعمال کرتے ہوئے فضا سے اترے اور سیدھے کروز تک پہنچے۔
این دی آر ایف اور موٹر بوٹس کے ذریعے سیکورٹی کو گھیرے میں لے لیا گیا۔
مشق کے دوران، این ڈی آر ایف (نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس) کی ٹیموں نے موٹر بوٹس کا استعمال کرتے ہوئے کروز جہاز کے گرد حفاظتی حصار قائم کیا۔ اس کے بعد کمانڈوز نے اپنے ہیلی کاپٹر سے داخلے کی مشق کی۔ این ایس جی کے اہلکاروں نے گنگا کی لہروں پر مختلف حفاظتی تکنیکوں کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی تیز رفتار ردعمل کی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
اس موک ڈرل کا بنیادی مقصد دریا کی بنیاد پر ہنگامی صورت حال میں سیکورٹی ایجنسیوں کی تیاری، کوآرڈینیشن اور تکنیکی مہارت کو جانچنا تھا۔ مشق کے دوران جدید آلات، موٹر بوٹس اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کیا گیا کہ سیکیورٹی فورسز کسی بحران کی صورت میں فوری جواب دے سکیں۔ این ایس جی اور فضائیہ کی اس مشترکہ مشق نے نہ صرف سیکورٹی ایجنسیوں کی کارکردگی کا مظاہرہ کیا بلکہ مقامی شہریوں میں یہ اعتماد بھی پیدا کیا کہ وہ مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی