
تہران،08نومبر(ہ س)۔ایران نے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ بیانات کا جواب دیا جس میں انہوں نے اسرائیل کی جنگ کے پیچھے ہاتھ ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے اپنے فیس بک اکاو¿نٹ پر ایک پوسٹ میں زور دے کر کہا کہ ٹرمپ نے اپنے وزیر خارجہ سے متصادم بات کی ہے۔ وزیر خارجہ نے جون میں اسرائیل کی جانب سے ایران کے خلاف شروع کی گئی جنگ میں امریکہ کی شمولیت سے انکار کیا تھا۔
اسماعیل بقائی نے استفسار کیا کہ کیا آپ کو یاد ہے کہ روبیو نے 13 جون 2025 کو کیسے اعلان کیا تھا کہ اسرائیل کے حملے میں واشنگٹن کا کوئی کردار نہیں ہے؟ یقیناً یہ دعویٰ سراسر جھوٹ تھا، شروع سے ہی یہ واضح تھا کہ امریکہ اس جنگ میں مکمل طور پر شامل تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹرمپ نے واضح طور پر اپنی ذمہ داری کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے وزیر خارجہ کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا اور مو¿ثر طریقے سے اعتراف کرلیا کہ واشنگٹن شروع سے ہی اس آپریشن کا انتظام کر رہا تھا۔
انہوں نے اس اعتراف کو ایران کے خلاف بلاجواز اسرائیلی جارحیت میں براہ راست امریکی مداخلت اور ملوث ہونے کی ایک ناقابل تردید ثبوت قرار دیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یہ ایک غیر قانونی عمل اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے کے لیے امریکہ کی ذمہ داری کا واضح اعتراف ہے۔ انہوں نے اس خلاف ورزی کے لیے امریکہ کو جوابدہ بنانے اور اسے انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ بھی کیا۔امریکی صدر نے پریس کانفرنس کے دوران ایران پر اسرائیلی حملے کا لمبا بازو ان کے پاس ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ میں مکمل طور پر ذمہ دار تھا۔ انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ تہران واشنگٹن سے پابندیاں ہٹانے کے لیے کہہ رہا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ ایرانی حکام کی بات سننے کے لیے تیار ہے۔ٹرمپ نے کل وائٹ ہاو¿س میں وسطی ایشیائی ممالک کے رہنماو¿ں کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ سچ کہوں تو ایران پوچھ رہا ہے کہ کیا پابندیاں ہٹانا ممکن ہے؟ وہ بہت سخت امریکی پابندیوں کے تحت ہیں جس کی وجہ سے ان کے لیے وہ کرنا مشکل ہے جو وہ چاہتے ہیں اور ہم ان کی بات سننے کے لیے تیار ہیں۔ ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔ لیکن ہم تیار ہیں۔واضح رہے اسرائیل نے 13 جون کی شب ایران کے خلاف فوجی کارروائی شروع کی تھی اور تہران نے جوابی کارروائی کی تھی۔ 22 جون کو امریکی فضائیہ نے تین ایرانی جوہری تنصیبات پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایران نے 23 جون کی شام کو قطر میں العدید ایئر بیس پر میزائل حملہ کیا۔ اگلے دن امریکی صدر نے اعلان کیا کہ اسرائیل اور ایران جنگ بندی پر رضامند ہو گئے ہیں۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan