ہمیں جنگل راج نہیں،اچھی حکمرانی اور خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھنا چاہیے: یوگی آدتیہ ناتھ
مشرقی چمپارن، 7 نومبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کے روز بہار کے رکسول میں انتخابی ریلی سے لوگوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار پرمود کمار سنہا اور نرکٹیا گنج سے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے امیدوار وشال ک
ہمیں جنگل راج نہیں،اچھی حکمرانی اور خوشحالی کی راہ پر آگے بڑھنا چاہیے: یوگی آدتیہ ناتھ


مشرقی چمپارن، 7 نومبر (ہ س)۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کے روز بہار کے رکسول میں انتخابی ریلی سے لوگوں سے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے امیدوار پرمود کمار سنہا اور نرکٹیا گنج سے جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) کے امیدوار وشال کمار کو ووٹ دینے کی اپیل کی۔رکسول میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لالٹین کا تیل بیچ کر بہار کو اندھیروں میں جھوکنے والے اب آپ کا راشن کھانے کے لیے لوٹنا چاہتے ہیں۔ بہار کو اب اچھی حکمرانی اور خوشحالی کے راستے پر آگے بڑھانا ہے چاہیے، جنگل راج نہیں، اور صرف قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کی ڈبل انجن والی حکومت ہی اسے حاصل کر سکتی ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ یہ الیکشن گڈ گورننس اور جنگل راج کے درمیان جنگ ہے۔ جنہوں نے 1990 اور 2005 کے درمیان بہار کو ذات پات کے تنازعات، قتل عام، اغوا اور لوٹ کے دور میں دھکیل دیا وہ اب ایک نئی پیکیجنگ میں ووٹ مانگ رہے ہیں۔ یاد رکھیں، یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے لالٹین کی مدھم روشنی میں بہار میں ذات پات کے تنازع کو ہوا دی تھی۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے لالٹین کےمٹی کا تیل بیچ کر اندھیرے پیدا کیے اور پھر گھروں میں بھی ڈاکہ ڈالتے تھے۔وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کے تحت بہار نے ترقی کی طرف ایک نئی چھلانگ لگائی ہے۔ آج اس میں سڑکیں، ریل، ہوائی رابطہ، میٹرو، انجینئرنگ کالج، طبی ادارے، یہاں تک کہ ایمس بھی ہے۔ سرمایہ کاری صرف گڈ گورننس اور سیکورٹی کی بنیاد پر آتی ہے اور سرمایہ کاری سے روزگار کے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔یوگی آدتیہ ناتھ نے اتر پردیش کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ آٹھ سالوں میں ہم نے اتر پردیش میں ساڑھے آٹھ لاکھ نوجوانوں کو سرکاری نوکریاں دی ہیں اور دو کروڑ سے زیادہ لوگوں کو خود روزگار سے جوڑا ہے۔ اب نوجوان نقل مکانی نہیں کرتے کیونکہ نوکریاں گھر کے قریب ہیں، اور یہی ماڈل بہار میں لاگو ہونا چاہیے۔اپوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو پہلے چارہ کھاتے تھے اب راشن کھانے پر آ گئے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے نوجوانوں کو بے روزگاری اور جرائم کے اندھیروں میں دھکیل دیا۔ اب وہ ذات پات کی نفرت اور لوٹ مار کا راج واپس لانا چاہتے ہیں، لیکن بہار کے لوگ سمجھدار ہیں۔ یہ ترقی اور ورثے کے ساتھ کھڑے ہیں۔یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمیں وراثت اور ترقی دونوں کو ایک ساتھ آگے بڑھانے کی روایت دی ہے۔ کانگریس اور راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے رام مندر کی تعمیر کی مخالفت کی تھی، لیکن آج ایودھیا میں ایک عظیم الشان رام للا مندر تیار ہے۔ اب سیتامڑھی میں ماں جانکی کے ایک عظیم الشان مندر کی تعمیر کا کام بھی جاری ہے۔ جو لوگ ورثے کا احترام کرتے ہیں اور ترقی کے معنی کو سمجھتے ہیں وہی ان کاموں کو پورا کر سکتے ہیں۔وزیر اعظم مودی کی اسکیموں کا حوالہ دیتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ صرف این ڈی اے نے 80 کروڑ لوگوں کو مفت راشن، 50 کروڑ لوگوں کو 5 لاکھ روپے تک کی صحت کی دیکھ بھال کے فوائد، 4 کروڑ گھروں کو بجلی کے کنکشن، 3 کروڑ گھروں اورایک کروڑ 14 لاکھ کے کھاتوں میں براہ راست ٹرانسفر فراہم کی ہیں۔ یہ وعدے نہیں بلکہ زمینی تبدیلیاں ہیں۔وزیر اعلیٰ یوگی نے نوجوانوں کو خبردار کیا کہ مہا گٹھ بندھن اب نوکریوں کے نام پر دھوکہ دینے نکلا ہے۔ جنہوں نے آپ کی زمین اور چارہ کھاگئے، وہ آپ کو روزگار کیسے دیں گے؟ بہار کے لوگوں کو ان کے جھوٹے وعدوں سے ہوشیار رہنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح اتر پردیش میں مافیا کی جائیداد ضبط کر کے غریبوں کے لیے گھر بنائے گئے، اسی طرح بہار میں بھی گڈ گورننس کے ذریعے جرائم اور نکسل ازم کا خاتمہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ نے 2026 تک ملک سے نکسل ازم کو ختم کرنے کا عہد کیا ہے۔یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ جو کچھ رام کا ہے وہی ہمارے لیے مفید ہے۔ جو رام کا نہیں وہ ہمارے کسی کام کا نہیں۔ انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ رکسول میں کمل کے بٹن اور نرکٹیاگنج میں تیر کے بٹن کو دبا کر این ڈی اے کے امیدواروں کی جیت کو یقینی بنائیں، تاکہ بہار کی ترقی بلا تعطل جاری رہ سکے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande