
واشنگٹن،07نومبر(ہ س)۔
پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگستھ نے کہا کہ امریکی افواج نے جمعرات کو غرب الہند میں منشیات کی مبینہ سمگلنگ کرنے والی ایک اور کشتی کو نشانہ بنایا جس سے تین افراد ہلاک ہو گئے۔ اس طرح واشنگٹن کی متنازعہ انسدادِ منشیات مہم سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد کم از کم 70 ہو گئی۔امریکہ نے ستمبر کے اوائل میں بحیرہ غرب الہند اور مشرقی بحرالکاہل میں بحری جہازوں کو نشانہ بناتے ہوئے ایسے حملے شروع کیے جن کے بارے میں ماہرین کا خیال ہے کہ یہ ماورائے عدالت قتل کے مترادف ہیں خواہ معلوم سمگلروں کو ہی نشانہ بنایا جائے۔امریکی حملوں میں اب تک کم از کم 18 بحری جہاز تباہ ہو چکے ہیں -- 17 کشتیاں اور ایک نیم آبدوز کشتی لیکن واشنگٹن نے تاحال کوئی ٹھوس شواہد منظرِ عام پر ظاہر نہیں کیے ہیں کہ اس کے اہداف منشیات کی سمگلنگ میں ملوث یا امریکہ کے لیے خطرہ تھے۔ہیگستھ نے ایکس پر تازہ ترین حملے کی فضائی فوٹیج جاری کی جو ان کے مطابق سابقہ حملوں کی طرح بین الاقوامی پانیوں میں ہوا اور’ایک نامزد دہشت گرد تنظیم کے زیرِ انتظام جہاز‘کو نشانہ بنایا گیا۔ویڈیو میں ایک کشتی کو پانی سے گذرتے ہوئے دکھایا گیا ہے جس میں بعد ازاں شعلے بھڑک اٹھے۔منشیات کے تین مرد دہشت گرد ہلاک ہو گئے جو جہاز پر سوار تھے، ہیگستھ نے مزید شناخت ظاہر کیے بغیر کہا۔انہوں نے لکھا، منشیات کے تمام دہشت گرد جو ہمارے وطن کے لیے خطرہ ہیں: اگر آپ زندہ رہنا چاہتے ہیں تو منشیات کی سمگلنگ بند کر دیں۔امریکی حکومت کی جاری کردہ بعض سابقہ ویڈیوز کی طرح غیر متعینہ وجوہات کی بناءپر کشتی کا ایک حصہ مبہم ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے لاطینی امریکہ میں اہم قوتیں تیار کی ہیں جسے اس نے منشیات کی سمگلنگ روکنے کے لیے اپنی مہم قرار دیا ہے۔اب تک اس نے بحریہ کے چھے جہاز کیریبین میں تعینات کیے ہیں، ایف-35 سٹیلتھ جنگی طیارے پورٹو ریکو بھیجے ہیں، اور یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ طیارہ بردار حملہ آور گروپ کو خطے میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔حکومتوں اور امریکی حملوں کے ہلاک شدگان کے اہلِ خانہ نے کہا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر عام شہری اور بنیادی طور پر ماہی گیر تھے۔وینزویلا کے صدر نکولس مادورو نے بارہا ٹرمپ پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ انہیں ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔امریکی بمبار طیاروں نے اکتوبر کے وسط سے کم از کم چار مواقع پر ملک کے ساحل سے کچھ فاصلے پر بحیرہ غرب الہند پر پرواز کرتے ہوئے وینزویلا کے قریب طاقت کے مظاہرے بھی کیے ہیں۔مادورو جن پر امریکہ میں منشیات کے الزامات میں فردِ جرم عائد کی گئی ہے، کا اصرار ہے کہ ان کے ملک میں منشیات کی کوئی کاشت نہیں ہوتی جو ان کے مطابق ان کی مرضی کے خلاف کولمبیا کی کوکین سمگلنگ کرنے کے لیے بطور گذرگاہ استعمال کیا جاتا ہے۔ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کو دیئے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ امریکہ منشیات کے لاطینی امریکی کارٹلز کے خلاف مسلح تصادم میں مصروف ہے اور ان حملوں کے جواز کے طور پر انہیں دہشت گرد گروہ قرار دیا ہے۔اقوامِ متحدہ نے امریکہ سے یہ مہم بند کر دینے کا تقاضہ کیا اور انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا ہے کہ یہ قتل ایسے حالات میں ہوئے ہیں جن کا بین الاقوامی قانون میں کوئی جواز نہیں ملتا۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan