لاپرواہی یا حادثہ: بلاس پور ٹرین حادثہ میں 11 افراد ہلاک، 20 سے زائد زخمی
بلاس پور، 5 نومبر (ہ س)۔ چھتیس گڑھ کے بلاس پور میں گتورہ اسٹیشن کے قریب لال کھدان علاقہ میں منگل کو کوربا پیسنجر ٹرین پٹری پر کھڑی مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے پورا لوکو پائلٹ انجن مال بردار ٹرین کے اوپر چڑھ گیا۔ اس خوفناک حادثے میں مرن
Negligence or accident: 11 died, 20 injured in train accident in Bilaspur


بلاس پور، 5 نومبر (ہ س)۔ چھتیس گڑھ کے بلاس پور میں گتورہ اسٹیشن کے قریب لال کھدان علاقہ میں منگل کو کوربا پیسنجر ٹرین پٹری پر کھڑی مال بردار ٹرین سے ٹکرا گئی، جس کی وجہ سے پورا لوکو پائلٹ انجن مال بردار ٹرین کے اوپر چڑھ گیا۔ اس خوفناک حادثے میں مرنے والوں کی تعداد، جس کا اندازہ منگل کی رات تک آٹھ یا نو بتایا جا رہا تھا، اب بڑھ کر گیارہ ہو گئی ہے، جب کہ بیس سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔

سی پی آر او وپل کمار نے بدھ کو اس کی تصدیق کرتے ہوئے یہ جانکاری دی۔ انہوں نے بتایا کہ زخمی مسافروں کا علاج ریلوے اسپتال، سمس اور اپولو میں جاری ہے۔ ریسکیو ٹیم نے بوگی سے کئی مسافروں کو بحفاظت نکال لیا۔ مسافر ٹرین کی بوگی کو بھی گیس کٹر سے کاٹا گیا۔ بوگی میں پھنسے تمام لوگوں کو بچا لیا گیا۔ حادثے کا شکار ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ ریسکیو ٹیم کا ریسکیو آپریشن رات گئے تک جاری رہا، جس میں 3 افراد کی لاشیں بھی نکال لی گئیں۔ ریلوے تحقیقات کی بات کر رہا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ یہ حادثہ منگل کی شام تقریباً 4:00 بجے پیش آیا۔

ریسکیو آپریشن 10 گھنٹے سے زائد جاری رہا اور ٹیم ٹریک کی مرمت میں مصروف رہی

حادثے کے بعد 10 گھنٹے سے زیادہ وقت تک ریلوے، ضلع انتظامیہ، پولیس، ایس ڈی آر ایف اور این ڈی آر ایف کی ٹیمیں راحت اور بچاو¿ کاموں میں مصروف رہیں۔ اس دوران بوگیوں میں پھنسے جاں بحق اور زخمی مسافروں کو ایک ایک کرکے باہر نکالا گیا۔ اس دوران ریلوے کے سیکورٹی اور تکنیکی محکموں کی ٹیمیں ریلوے ٹریک کی مرمت میں مصروف رہیں۔ ریلوے نے شام 7 بجے کے قریب ایک ٹریک پر دوبارہ کام شروع کیا۔ درمیانی لائن کو بھی رات گئے آپریشنل کر دیا گیا۔ اس کے بعد بھی کرینوں کی مدد سے امدادی کارروائیاں جاری رہیں۔

مال بردار ٹرین سے ٹکرانے کے بعد میمو لوکل کا انجن اور اس سے منسلک خواتین کی ریزرو کوچ کو بری طرح نقصان پہنچا۔ اندر پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے کوچ اور سیٹوں کو کٹر سے کاٹنا پڑا۔ رات تقریباً 10 بجے تک آٹھ لاشیں برآمد ہو چکی تھیں۔ ایک زخمی ریلوے اسپتال میں دم توڑ گیا۔ تین مسافر کوچ کے اندر پھنس گئے تھے اور ان کو نکالنا مشکل تھا۔ اس لیے رات گئے تک جاری رہنے والے راحت اور بچاو کی کاروائیوں کے دوران کرین کی مدد سے کوچ کو ریلوے اسٹیشن لایا گیا۔ اس کے بعد کرین اور کٹر کی مدد سے کھڑکیاں اور سیٹیں ہٹا کر تینوں لاشیں نکالی گئیں۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / محمد شہزاد


 rajesh pande