
نئی دہلی، 5 نومبر (ہ س)۔ دہلی یونیورسٹی (ڈی یو) نے کیو ایس ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ: ایشیا-2026 میں اہم پیش رفت کی ہے۔ اس کا انکشاف کرتے ہوئے ڈی یو کے وائس چانسلر پروفیسر یوگیش سنگھ نے کہا کہ اس درجہ بندی میں ڈی یو نے گزشتہ سال کے 61.9 پوائنٹس کے مقابلے اس بار 68.5 پوائنٹس حاصل کیے ہیں جو کہ 10.7 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ ڈی یو فیملی کے تمام ممبران اور اہل وطن کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے اساتذہ، طلباء اور ڈی یو فیملی کے تمام افراد کی اجتماعی لگن اورمحنت کا نتیجہ ہے۔
پروفیسر یوگیش سنگھ نے بتایا کہ دہلی یونیورسٹی اب ایشیائی یونیورسٹیوں کے ٹاپ 6.2 فیصد میں شامل ہے، جو کہ خطے کے تمام اداروں کے 93.8 فیصد سے آگے ہے، جو پچھلے سال 91.8 فیصد تھی۔
وائس چانسلر نے کہا کہ درجہ بندی میں حصہ لینے والے اداروں کی تعداد میں تیزی سے اضافے کے باوجود، دہلی یونیورسٹی ایشیا کی ٹاپ 100 یونیورسٹیوں میں نمایاں طور پر شامل ہے۔ ان اہم اشاریوں کی وضاحت کرتے ہوئے جن میں ڈی یو نے نمایاں ترقی حاصل کی ہے، وائس چانسلر نے کہا کہ تعلیمی ساکھ بڑھ کر 91.1، ملازمت کی ساکھ 86.1، پی ایچ ڈی ہولڈنگ اسٹاف 94.7، اور فی فیکلٹی ریسرچ پیپرز 87.7 ہو گئے ہیں۔ ڈی یو کے بین الاقوامی ریسرچ نیٹ ورک کا اسکور بھی بڑھ کر 99.4 ہو گیا ہے، جو ڈی یو کے بڑھتے ہوئے عالمی تعاون اور اعلیٰ تحقیقی پیداوار کی عکاسی کرتا ہے۔
پروفیسر یوگیش سنگھ نے کہا کہ کیو ایس ایشیا رینکنگ 2026 میں یہ مضبوط کارکردگی یونیورسٹی کی تعلیمی فضیلت، اثر انگیز تحقیق اور عالمی مصروفیت کے لیے اجتماعی عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ یہ انسٹی ٹیوشن آف ایمینینس (آئی او ای) کے فریم ورک کے تحت ہونے والی پیشرفت اور دہلی یونیورسٹی کو دنیا کی معروف یونیورسٹیوں میں جگہ دینے کے ہمارے وژن کی توثیق کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ نتائج دہلی یونیورسٹی کی ایشیا میں اعلیٰ تعلیم کے ایک اعلیٰ ادارے کے طور پر پوزیشن کی تصدیق کرتے ہیں، جو اپنی تعلیمی گہرائی، تحقیقی معیار اور بین الاقوامی مطابقت کے لیے جانا جاتا ہے۔
---------------
ہندوستان سماچار / عبدالسلام صدیقی