
نئی دہلی، 4 نومبر (ہ س)۔ حکومت نے پی ایل آئی 1.2 کا آغاز کیا، جو کہ خاص اسٹیل کے لیے پروڈکشن-لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم کا تیسرا مرحلہ ہے۔ مرکزی اسٹیل اور بھاری صنعت کے وزیر ایچ ڈی۔ کمارسوامی نے منگل کو اس کا آغاز کیا۔ اس پہل کوآتم نربھر بھارت وژن کے تحت ہندوستان کو عالمی اسٹیل کا مرکز بنانے کی سمت میں ایک بڑا قدم سمجھا جا رہا ہے۔
مرکزی اسٹیل اور بھاری صنعت کے وزیر ایچ ڈی۔ وزارت اسٹیل نے ایک بیان میں کہا کہ کمارسوامی نے یہاں خصوصی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیم کے تیسرے مرحلے کا آغاز کیا۔ اسٹیل کی وزارت کی پی ایل آئی اسکیم نے اب تک ?43,874 کروڑ کی سرمایہ کاری، 30,760 لوگوں کے لیے براہ راست روزگار، اور اسکیم کے تحت شناخت شدہ 14.3 ملین ٹن ’خصوصی اسٹیل‘کی تخمینہ پیداوار کے وعدے حاصل کیے ہیں۔
وزارت کے مطابق، اسکیم کے پہلے دو راو¿نڈ میں حصہ لینے والی کمپنیوں نے ستمبر 2025 تک 22,973 کروڑ کی سرمایہ کاری کی ہے اور 13,284 ملازمتیں پیدا کی ہیں۔ پی ایل آئی اسکیم جسے کابینہ نے جولائی 2021 میں منظور کیا تھا، بھارت کو اسٹیل پروڈکشن کا عالمی ادارہ بنانے کے لیے آتم نربھر بھارت ابھیان کے تحت ایک اہم اقدام ہے۔ تیسرے دور (پی ایل آئی 1.2) کا مقصد ابھرتی ہوئی اور اعلیٰ درجے کی اسٹیل مصنوعات، جیسے کہ سپر الائیزسی آر جی او، سٹینلیس سٹیل لانگ اینڈ فلیٹ پروڈکٹس، ٹائٹینیم الائے، اور لیپت سٹیل میں نئی سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔ اس سے روزگار کی نمایاں تخلیق، اعلیٰ درجے کی اسٹیل کی صلاحیت میں توسیع، اور خاص اسٹیل کے لیے عالمی ویلیو چین میں ہندوستان کو ایک ترجیحی سپلائر کے طور پر قائم کرنے کی امید ہے۔
اسٹیل کی وزارت نے بتایا کہ پی ایل آئی اسکیم نے اب تک 43,874 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ہے، جس میں سے 22,973 کروڑ روپے پہلے ہی لگائے جا چکے ہیں، جبکہ پہلے دو راو¿نڈ کے تحت 13,000 سے زیادہ ملازمتیں پیدا کی گئی ہیں۔ اس اسکیم میں مصنوعات کی 22 ذیلی زمرہ جات شامل ہیں، جن میں سپر الائے، سی آر جی او، الائے فورجنگ، سٹینلیس سٹیل (لمبا اور فلیٹ)، ٹائٹینیم الائے، اور لیپت اسٹیل شامل ہیں۔ اسکیم کے تحت مراعات کی شرحیں 4% سے 15% تک ہیں، جو مالی سال 2025-26 سے شروع ہونے والے پانچ سالوں کے لیے لاگو ہوتی ہیں۔ ان کی ادائیگی مالی سال 2026-27 سے شروع ہوگی۔ موجودہ رجحانات کی بہتر عکاسی کرنے کے لیے قیمتوں کے لیے بنیادی سال کو بھی مالی سال 2024-25 میں اپ ڈیٹ کر دیا گیا ہے۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / Mohammad Khan