بہار میں اس بار این ڈی اے 175 پار، 200 تک بھی پہنچ جائے تو حیرت کی بات نہیں ہوگی: کیشو پرساد موریہ
پٹنہ، 3 نومبر (ہ س)۔ بہار کی سیاست گرم ہے اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ اور بہار اسمبلی انتخابات کے ریاستی الیکشن انچارج کیشو پرساد موریہ نے انتخابی سرگرمی کو واضح کرتے ہوئے اپوزیشن پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2010 کا ماحول لوٹ آی
بہار میں اس بار این ڈی اے 175 پار، 200 تک بھی پہنچ جائے تو حیرت کی بات نہیں ہوگی: کیشو پرساد موریہ


پٹنہ، 3 نومبر (ہ س)۔ بہار کی سیاست گرم ہے اور اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ اور بہار اسمبلی انتخابات کے ریاستی الیکشن انچارج کیشو پرساد موریہ نے انتخابی سرگرمی کو واضح کرتے ہوئے اپوزیشن پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ 2010 کا ماحول لوٹ آیا ہے۔ بہار کے لوگوں نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب ترقی نہیں رکے گی، اور قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) 175 سے آگے نکل جائے گا۔ 200 کو عبور کرنے پر کسی کو حیران نہیں ہونا چاہیے۔

کیشو پرساد موریہ نے پیر کے روزایک انٹرویو میں کہا کہ بہار کے لوگ مودی-نتیش کی جوڑی پر بھروسہ کرتے ہیں، جب کہ اپوزیشن کے وعدوں کا غبارہ ہمیشہ کی طرح پھٹ جائے گا۔ موریہ نے کہا کہ اپوزیشن کے پاس نہ تو ویژن ہے اور نہ ہی متبادل۔ وہ صرف بیان بازی اور فریب کی سیاست کرتے ہیں۔ عوام نے ’’جنگل راج‘‘ (جنگل راج) کا مزہ چکھا ہے۔ وہ دوبارہ اسی گڑھے میں نہیں جائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بہار میں بنیادی ڈھانچے سے لے کر خواتین کی حفاظت، سڑکوں، تعلیم اور صحت تک ٹھوس تبدیلیاں لائی ہیں۔ آج بہار ’’لالٹین کے دور‘‘ میں نہیں بلکہ ’’لائٹس اور لیپ ٹاپ‘‘ کے دور میں ہے۔ اپوزیشن صرف وعدوں کی روشنی دکھاتی ہے لیکن حقیقت میں اندھیرے لے آتی ہے۔

کیشو پرساد موریہ نے اپوزیشن کے منشور کو ہوا میں بنے خواب قرار دیا۔ وہ 10 لاکھ نوکریاں، 15 ہزار روپے الاؤنس اور مفت بجلی کی بات کرتے ہیں، لیکن یہ بتائیں کہ یہ پیسے کہاں سے لائیں گے؟ انہوں نے کہا کہ یہ وہی لوگ ہیں جن کے دور حکومت میں خزانہ خالی اور گلیاں خون سے بھری ہوئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کی اسکیمیں غریبوں، کسانوں اور نوجوانوں کو بااختیار بناتی ہیں، جب کہ اپوزیشن کی توجہ صرف اقتدار تک محدود ہے۔

موریہ نے کہا کہ این ڈی اے خاندان متحد ہے، جب کہ اپوزیشن کا کیمپ اقتدار میں مصروف ہے۔ این ڈی اے لیڈران لوگوں کے درمیان موجود ہیں، جب کہ اپوزیشن لیڈر صرف ٹویٹس اور پوسٹروں میں نظر آرہے ہیں۔

کیشو موریہ نے کہا کہ 2010 کی طرح 2025 میں بہار ایک بار پھر این ڈی اے کے جھنڈے سے روشن ہوگا۔ اس بار بہار میں ہر ووٹ مخالفت کے نہیں بلکہ ’ترقی‘ کے نام پر ڈالاجائے گا۔

243 سیٹوں والی بہار اسمبلی کی لڑائی اب سیدھی سی دکھائی دے رہی ہے۔ ایک طرف جہاں این ڈی اے اپنے 'ترقی، اعتماد اور استحکام کا تختہ لے کر انتخابی میدان میں اتری ہے، وہیں دوسری طرف اپوزیشن اپنے 'وعدوں اور مخالفت‘ کی مدد سے انتخاب جیتنے کی کوشش کر رہی ہے، لیکن زمینی ہوا ابھی بھی اسی سمت چل رہی ہے جہاں عوام نے ترقی دیکھی اور محسوس کی ہے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Afzal Hassan


 rajesh pande