
جنیوا، 24 نومبر (ہ س) ۔
امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اتوار کو یوکرینی حکام کے ساتھ جنیوا بات چیت کو ان کی اب تک کی سب سے زیادہ معنی خیز اور نتیجہ خیز ملاقات قرار دیا۔ روبیو نے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت تعمیری رہی اور امن منصوبے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے۔
روبیو نے انتظامیہ کے 28 نکاتی امن منصوبے کا دفاع کیا، جسے روس کو رعایت دینے پر امریکہ میں تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مسودے کے مطابق، اس منصوبے میں یوکرین کا کچھ علاقوں کو روس کے حوالے کرنا، نیٹو میں شامل ہونے کی اپنی خواہشات کو ترک کرنا، اور اپنی فوج کے حجم کو محدود کرنا شامل ہے۔
اس کے باوجود، روبیو نے اسے ایک بہترین پیشکش قرار دیا اور کہا کہ یہ منصوبہ تمام فریقین کے ان پٹ پر مبنی تھا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اور یوکرائنی نمائندے الگ الگ تکنیکی میٹنگوں میں اس منصوبے میں ایڈجسٹمنٹ پر کام کر رہے ہیں تاکہ اختلافات کو مزید کم کیا جا سکے۔
روبیو کے مطابق اس منصوبے کو حتمی شکل دینے کے لیے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور یوکرائنی صدر ولادیمیر زیلنسکی دونوں کی منظوری درکار ہوگی۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ جنیوا مذاکرات میں ہونے والی پیش رفت کے پیش نظر دونوں رہنماﺅں کی منظوری ممکن ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے روس کی رضامندی بھی ضروری ہو گی۔
ہندوستھان سماچار
ہندوستان سماچار / عطاءاللہ