امریکی صدر کاوینزویلا کے صدر مادورو کو ان کی سالگرہ کے موقع پر جنگ کی دھمکی دینے کا منصوبہ
واشنگٹن، 23 نومبر (ہ س)۔ امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر عروج پر پہنچ گئی ہے۔ اس بار صورتحال بہت سنگین معلوم ہوتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں نے ہفتے کے روز وینزویلا کے دارالحکومت کراکس پر جنگ کی وارننگ والے کتا
امریکی صدر کاوینزویلا کے صدر مادورو کو ان کی سالگرہ کے موقع پر جنگ کی دھمکی دینے کا منصوبہ


واشنگٹن، 23 نومبر (ہ س)۔ امریکا اور وینزویلا کے درمیان کشیدگی ایک بار پھر عروج پر پہنچ گئی ہے۔ اس بار صورتحال بہت سنگین معلوم ہوتی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے عہدیداروں نے ہفتے کے روز وینزویلا کے دارالحکومت کراکس پر جنگ کی وارننگ والے کتابچے چھوڑنے کے امکان پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو پر دباو¿ بڑھانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ حکام نے بتایا کہ مادورو کی 63ویں سالگرہ اتوار کو ہے۔ ہر کوئی چاہتا ہے کہ اس موقع پر کراکس میں پرچے گرائے جائیں۔ یہ انکشاف سی بی سی نیوز کی ایک رپورٹ میں ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران کئی طریقوں سے مادورو پر دباو¿ بڑھایا ہے۔ خطے میں بڑے پیمانے پر فوجی تعینات کیے گئے ہیں۔ کیریبین اور مشرقی بحرالکاہل میں منشیات کی مبینہ کشتیوں پر حملے کیے گئے ہیں۔ گزشتہ پیر کو ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ وینزویلا میں فوج بھیجنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔ اس کے بعد مادورو نے اعلان کیا کہ وہ صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہیں۔ پچھلے مہینے، ٹرمپ نے تصدیق کی تھی کہ انہوں نے سی آئی اے (سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی) کو وینزویلا میں داخل ہونے اور خفیہ آپریشن شروع کرنے کا اختیار دیا ہے۔پینٹاگون نے ستمبر کے آغاز سے اب تک کم از کم 21 حملے کیے ہیں جن میں کم از کم 80 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جنگ کے سیکرٹری پیٹ ہیگستھ نے کہا ہے کہ یہ حملے کارٹیلز اور منشیات کے اسمگلروں کے خلاف کیے گئے تھے۔ اس وقت خطے میں تقریباً 15000 امریکی فوجی موجود ہیں۔ ایک اہلکار نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ چار امریکی فوجی بحری جہاز مغربی بحر اوقیانوس میں تعینات ہیں، جن میں دنیا کا جدید ترین طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس جیرالڈ آر فورڈ اور تین گائیڈڈ میزائل ڈسٹرائر شامل ہیں۔ اہلکار نے بتایا کہ سات اور فوجی جہاز کیریبین میں ہیں۔ پورٹو ریکو میں کئی درجن امریکی لڑاکا طیارے بھی تعینات ہیں۔

مادورو، جنہوں نے 2013 سے وینزویلا کی قیادت کی ہے، کو عالمی تنقید کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے جولائی 2024 کے انتخابات میں کامیابی کا اعلان کیا۔ نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بڑے فرق سے اپنے حریف سے الیکشن ہار گئے۔ امریکہ مادورو کو صدر تسلیم نہیں کرتا۔ ٹرمپ انتظامیہ ان پر کارٹیل چلانے کا الزام لگاتی ہے۔ امریکہ نے ان کی گرفتاری کی اطلاع دینے پر 50 ملین ڈالر کے انعام کی پیشکش کی ہے۔

دریں اثنا، بڑھتی ہوئی فوجی اور سیاسی کشیدگی کے درمیان، امریکی فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے وینزویلا کے اوپر پرواز کو خطرناک قرار دیتے ہوئے ایک وارننگ جاری کی ہے۔ اس انتباہ کے فوراً بعد، تین بین الاقوامی ایئر لائنز نے ہفتے کے روز وینزویلا کے لیے اور جانے والی پروازیں منسوخ کر دیں، جو وینزویلا میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام اور کشیدگی کی نشاندہی کرتی ہے۔ مادورو کا کہنا ہے کہ امریکہ انہیں اقتدار سے ہٹانا چاہتا ہے اور وینزویلا کے عوام اور فوج اس کا جواب دیں گے۔

ہندوستھان سماچار

ہندوستان سماچار / Mohammad Khan


 rajesh pande